سندھ اسمبلی میں آصفہ اور مہر میڈیکل کالج کے مسائل حل نہ کرنے کے باوجود نئے میڈیکل کالج کے قیام سے متعلق تحریک التواء مسترد کردی گئی

بدھ 18 جنوری 2017 20:43

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جنوری2017ء) سندھ اسمبلی کی قائم مقام اسپیکر شہلا رضا نے بدھ کو مسلم لیگ فنکشنل کی خاتون رکن اسمبلی نصرت سحر عباسی کی ایک تحریک التوا جوآصفہ اور مہر میڈیکل کالج کے مسائل حل نہ کرنے کے باوجود نئے میڈیکل کالج کے قیام سے متعلق تھی خلاف ضابطہ قراردیکر مسترد کردی۔ وزیر پارلیمانی امور نثار احمد کھوڑو نے تحریک کی فنی بنیادوں پر مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ فوری نوعیت کا معاملہ نہیں ہے، فاضل رکن نے اپنی تحریک ایک اخباری خبر کی بنیاد پر پیش کی ہے، ہمیں اخبارات اور میڈیا کے لئے بہت احترام ہے لیکن جس اخبار ی خبر کا حوالہ دیا گیا ہے وہ 6نومبر 2016ء کو شائع ہوئی تھی اس وقت سندھ اسمبلی کا اجلاس چل رہا تھا اس زمانہ میں تحریک کیوں نہیں پیش کی گئی۔

(جاری ہے)

وزیرپارلیمانی امور نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے نئے میڈیکل کالج کے قیام کا اعلان کیا ہے تو اس پر اعتراض کی کوئی وجہ نہیں جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو میں 500سے زائد یونیورسٹیاں ہیں، سندھ کو بھی ہر ضلع اور اور شہر میں یونیورٹیوں کی ضرورت ہے اور جن لوگوں نے عظیم قربانیاں دی ہیں ان کے نام سے منسوب یونیورسٹیاں ضرور قائم کی جانی چاہیں یہی انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ ہے ۔ بعد ازاں اسپیکر نے تحریک التوا کو خلاف ضابطہ قرار دیدیا۔

متعلقہ عنوان :