غیر ملکی مہمانوں کو شکار کیلئے اجازت نامہ متعلقہ صوبائی حکومتیں جاری کرتی ہیں ،ْ زاہد حامد

شکار کرنے والوں کے لئے سیکیورٹی انتظامات بھی متعلقہ صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہوتی ہے ،ْسینٹ میں اظہار خیال

بدھ 18 جنوری 2017 20:43

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جنوری2017ء)وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے سینٹ کو بتایا ہے کہ غیر ملکی مہمانوں کو شکار کے لئے اجازت نامہ متعلقہ صوبائی حکومتیں جاری کرتی ہیں‘ وفاقی حکومت نے اس حوالے سے کوئی اجازت نامہ جاری نہیں کیا‘ شکار کرنے والوں کے لئے باقاعدہ ضابطہ اخلاق موجود ہے‘ فصلوں کو نقصان پہنچانے کی ممانعت ہے۔

بدھ کو ایوان بالا میں سینیٹر فتح محمد محمد حسنی اور دیگر ارکان کے توجہ دلائو نوٹس کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ غیر ملکی مہمانوں کو شکار کے لئے اجازت نامہ متعلقہ صوبائی حکومتیں جاری کرتی ہیں۔ تمام سفارتخانوں کو بھی اس حوالے سے آگاہ کیا جاچکا ہے کہ وہ اجازت نامے کے لئے صوبائی حکومتوں سے ہی رابطہ کریں۔ شکار کے حوالے سے ضابطہ اخلاق سے بھی انہیں آگاہ کردیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

شکار کا سیزن تین ماہ کیلئے ہوتا ہے اور کسی بھی مہمانوں کو شکار کی اجازت دس دن کیلئے ہوتی ہے۔ شکار کے لئے بندوق کا استعمال نہیں کیا جاسکتا اور صرف فالکن سے ہی شکار کیا جاسکتا ہے۔ صرف اجازت لینے والے ہی شکار کر سکتے ہیں اس سلسلے میں ضابطہ اخلاق کے تحت فصلوں کو بھی نقصان نہیں پہنچایا جاسکتا۔ اور شکار کرنے والوں کو اس بات کا پابند کیا جاتا ہے کہ مقامی افراد کو اس سے تکلیف نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ شکار کرنے والوں کے لئے سیکیورٹی انتظامات بھی متعلقہ صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہوتی ہے۔