سپریم کورٹ پاناماکیس کافیصلہ آنے تک وزیر اعظم کو کام کرنے سے روکی'میاں مقصود احمد

عوام کو سبزباغ دکھانے والوں کے برے دن شروع ہوچکے ہیں'امیر جماعت اسلامی پنجاب

بدھ 18 جنوری 2017 20:34

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جنوری2017ء) امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے کہاہے کہ وزیراعظم اور ان کے بچوں کے بیانات میں تضاد اور استثنیٰ کی باتیں اس بات کاثبوت ہے کہ دال میں کچھ کالاہے،پارلیمنٹ جیسے مقدس ادارے میں سربراہ مملکت کی تقریردرحقیقت عدلیہ اورقوم کوگمراہ کرنے کی سازش تھی،نوازشریف اپنے بچوں کو بچانے کے لیے قوم کے جذبات کومجروح کررہے ہیں،موجودہ حکمرانوں کی غلط بیانیوں اور ٹیکس چوری جیسے الزامات کے باعث 20کروڑ عوام کے اعتماد کو شدیدٹھیس پہنچی ہے۔

سپریم کورٹ کیس کا فیصلے کرنے تک وزیر اعظم کو کام کرنے سے روکے۔پارلیمنٹ کے اندرہونے والی گفتگواور تقریراپنی قانونی حیثیت رکھتی ہے اور عدالت عظمیٰ جائزہ لینے کا استحقاق رکھتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پانامالیکس حکمرانوں کے لیے سردردبن چکا ہے۔اگر وزیر اعظم خود قانون کی پاسداری نہیں کریں گے تو دوسروں سے کیسے امیدکی جاسکتی ہے۔ایک طرف حکمران غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان کی معیشت کو بہتربنانے کے لیے ترغیب دے رہے ہیں تودوسری طرف وطن عزیزمیں دولت کماکر بیرون ملک جائیدادیں بنائی جارہی ہیں جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

میاں مقصود احمد نے کہاکہ جمہوریت کو سب سے بڑاخطرہ برسراقتدار لوگوں سے ہے۔چور'چوروں کااحتساب نہیں کرسکتے۔عوام کو سبزباغ دکھانے والوں کے برے دن شروع ہوچکے ہیں۔کرپشن کی گنگامیں ہاتھ دھونے والے چاہے حکومتی صفوں سے ہوں یااپوزیشن سے سب کاکڑااحتساب ہونا چاہئے۔جب تک کرپٹ عناصر کابلاخوف وخطر اور تمام قسم کے دبائو سے بالاترہوکر محاسبہ نہیں کیاجاتاتب تک نہ تو تبدیلی کی لہرپیدا ہوگی اور نہ ہی عوام کوکسی قسم کاکوئی ریلیف مل سکے گا۔

موجودہ حکومت کو ساڑھے تین سال ہوچکے ہیں مگر عوام کی زندگی میں مسائل کم ہونے کی بجائے الٹے بڑھتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ قانون کااحترام ہم سب پر لازم ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ فرسودہ نظام سے نجات حاصل کرتے ہوئے اسمبلیوں کو کرپٹ افراد سے پاک کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔رشوت خوروں کابازارگرم ہے۔لوگوں کو اپنے جائزکام کروانے کے لیے بھی سفارش اور رشوت کاسہارالینا پڑتاہے۔حکومتی وزرائ ترقی وخوشحالی کی باتیں کررہے ہیں جبکہ سینٹ میں حکومت خود اعتراف کررہی ہے کہ ملک میں تجارتی خسارہ8.42فیصد تک بڑھ چکا ہے۔