اسلام آباد،کالے شیشے والی گاڑیوں کے خلاف مہم ، وزیر داخلہ کے احکامات نظر انداز

وفاقی پولیس ، انتظامیہ کے افسران‘ ایس ایچ اوز نے اپنی گاڑیوں کے شیشے کالے کروا دیئے بلیک واٹر کی نقل کرتے ہو ئے شہر اقتدار میں پولیس افسران نے بلیک عینکیں لگا کر بلیک شیشوں والی گاڑیوں پر گھومنا فیشن بنالیا،سیکیورٹی رسک شہریوں کا وزارت داخلہ ‘ آئی جی اسلام آباد پولیس سے نوٹس لینے کا مطالبہ

بدھ 18 جنوری 2017 20:29

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 جنوری2017ء) کالے شیشے و الی گاڑیوں کے خلاف مہم میں وزیر داخلہ کے احکامات نظر انداز ‘ وفاقی پولیس و انتظامیہ کے افسران‘ ایس ایچ اوز نے اپنی گاڑیوں کے شیشے کالے کروا دیئے۔ خوف کی علامت بلیک واٹر کی نقل کرتے ہوئے شہر اقتدار میں پولیس افسران نے بلیک عینکیں لگا کر بلیک شیشوں والی گاڑیوں پر گھومنا فیشن بنالیا۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں کالے شیشے والی گاڑیوں کی بھر مار نے سیکیورٹی رسک پیدا کردیا ہے۔ وفاقی پولیس کے افسران‘ انتظامیہ اور ایس ایچ اوز نے خود ہی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کئے گئے احکامات کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنی گاڑیوں کے شیشے کالے کروا دیئے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ وفاقی پولیس سمیت اسلام آباد ٹریفک کے افسران بالا اور انکی فیمیلیز کے زیر استعمال لگژری گاڑیوں پر جیٹ بلیک پیپر کا موجود ہونا وزارت داخلہ کے احکامات کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

(جاری ہے)

ذڑائع کے مطابق اسلام آباد کے پیٹرولنگ پولیس کے ڈی ایس پی محمود کے زیر استعمال اور ان کے صاحبزادے عنصر محمود کے زیر استعمال مہرون رنگ کی کلٹس کار کے شیشے فل بلیک ہیں اور وہ پورا دن اسلام آباد کی سڑکون پر گھومتے ہیں مگر پولیس افسر اور پولیس افسر کے صاحبزادے ہونے کے باعث کوئی پولیس اہلکار ان کے خلاف کارروائی نہیں کر سکتے۔ داخلی راستوں پر تعینات وفاقی پولیس کے اہلکار لگژری گاڑیوں کی مرعوبیت کے باعث کوئی کارروائی کرنا تو دور ان کی روک کر تلاشی لینے سے بھی گریزاں ہیں۔

جبکہ عام شہریوں کی گاریوں پر لگے غیر ممنوعہ کالے پیپر بھی اتار لئے جاتے ہیں شہریوں نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ نارمل بلیک پیپر پر موجودہونے کی وجہ سے اسلام آباد کے داخلی راستوں پر موجود پولیس اہلکاروں کی جانب سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ اسی وقت کسی لگژری گاڑی پر لگے بلیک پیپر ہونے کے باوجود پولیس کوئی کارروائی نہیں کرتی۔

شہریوں نے وزارت داخلہ آئی جی اسلام آباد پولیس سے وفاقی پولیس اہلکاروں کی جانب سے غیر یکساں سلوک پر اعتراض کرتے ہوئے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے جسٹس فائز عیسیٰ نے گزشتہ ہفتے وفاقی دارالحکومت میں کالے شیشے والی گاڑیوں کی موجودگی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد پولیس کے ایس پی بلال ظفر اور اے ایس پی عمر خان کے زیر استعمال گاڑیوں کا چالان بھی کروا دیا تھا۔ دونوں گاڑیاں وزارت داخلہ کی ملکیت تھیں جس کے باعث گاڑیوں کو بند کرنے کے بجائے چالان کی حد تک سزا دی گئی۔ (عابد شاہ/حسن رضا)