عالمی بنک اور ایشیائی انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بنک کے ساتھ پن بجلی، گورننس اور پالیسی کے شعبوں میں معاونت کے لئے 72 کروڑ ڈالر کی لاگت کے مختلف معاہدے طے پا گئے

10 میگا واٹ کے پانچویں تربیلا توسیعی پن بجلی منصوبہ کے لئے عالمی بنک 390 ملین ڈالر اور ایشیائی انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بنک 300 ملین ڈالر فراہم کرے گا حکومت اقتصادی استحکام کے حصول کے بعد اب اعلٰی اقتصادی نمو پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے،لوڈ شیڈنگ کو محدود کر دیا گیا، حکومت نے پیداواری استعداد بڑھانے کے منصوبے شروع کئے ہیں، وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار پاکستان کے ساتھ ترقیاتی شعبہ میں تعاون جاری رکھا جائے گا، عالمی بنک کے کنٹری ڈائریکٹر اور ایشیائی انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بنک کے ایڈوائزرکا اظہار خیال

بدھ 18 جنوری 2017 19:43

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جنوری2017ء) عالمی بنک اور ایشیائی انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بنک کے ساتھ پن بجلی، گورننس اور پالیسی کے شعبوں میں معاونت کے لئے 72 کروڑ ڈالر کی لاگت کے مختلف معاہدے طے پا گئے۔ معاہدوں پر دستخط کرنے کی تقریب جمعرات کو اسلام آباد میں ہوئی۔ وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے بھی تقریب میں شرکت کی۔

قرضوں اور گرانٹس کے ان معاہدوں پر حکومت پاکستان کی جانب سے سیکرٹری اقتصادی امور ڈویژن طارق باجوہ، عالمی بنک کی جانب سے کنٹری ڈائریکٹر پچاموتھوایلانگوان اور ایشیائی انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بنک کی جانب سے پروکیورمنٹ ایڈوائزر آین نائٹ انگیل نے دستخط کئے۔ واپڈا، این ٹی ڈی سی، حکومت بلوچستان اور فاٹا سیکرٹریٹ کے نمائندوں نے بھی پراجیکٹ ایگریمنٹس پر دستخط کئے۔

(جاری ہے)

معاہدے کے تحت 1410 میگا واٹ کے پانچویں تربیلا توسیعی پن بجلی منصوبہ کے لئے عالمی بنک 390 ملین ڈالر اور ایشیائی انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بنک 300 ملین ڈالر فراہم کرے گا، اس منصوبے پر مجموعی لاگت کا تخمینہ 823.5 ملین ڈالر ہے۔ منصوبے کی بقایا لاگت واپڈا ( 124.5 ملین ڈالر) اور این ٹی ڈی سی ( 9 ملین ڈالر) پوری کریں گے۔ منصوبے کے تحت موجودہ ٹنل فائیو پر 470 میگا واٹ کے پیداواری استعداد کے حامل تین اضافی پاور یونٹس لگائے جائیں گے۔

توسیعی منصوبے کی تکمیل کے بعد تربیلا ڈیم کی مجموعی پیدواری استعداد 6298 میگا واٹ تک بڑھ جائے گی۔ یہ منصوبہ بجلی کی ضرورت کو پورا کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔ اسی طرح ایک اور معاہدے کے تحت بلوچستان اور فاٹا کے لئے گورننس اور پالیسی پروگراموں کو ایم ڈی ٹی ایف۔ii کے تحت بالترتیب 16 ملین ڈالر اور 14 ملین ڈالر کی گرانٹس کے ذریعے فنڈ کیا جائے گا۔

ان پروگراموں کا مقصد شفافیت کو بڑھانا، سرکاری وسائل کے انتظام میں بہتری لانا اور تعلیم، آبپاشی و زراعت کے شعبوں میں احتساب کو فروغ دینا ہے۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے عالمی بنک اور ایشیائی انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بنک کی جانب سے حکومت پاکستان کی ملک میں پائیدار اقتصادی ترقی کے حوالے سے کوششوں میں معاونت فراہم کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت اقتصادی استحکام کے حصول کے بعد اب اعلٰی اقتصادی نمو پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے۔اسی طرح توانائی، انفراسٹرکچر اور سماجی تحفظ کے شعبوں میں بڑی سرمایہ کاری کی جا رہی ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ موجودہ حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کے نتائج نظر آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوڈ شیڈنگ کو محدود کر دیا گیا ہے جبکہ بڑے پیمانے پر اقتصادی سرگرمیوں کے سلسلے میں مستقبل میں بھی توانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کے پیش نظر حکومت نے پیداواری استعداد بڑھانے کے منصوبے شروع کئے ہیں۔

اس موقع پر عالمی بنک کے کنٹری ڈائریکٹر اور ایشیائی انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بنک کے ایڈوائزر نے پاکستان کے ساتھ معاہدوں پر خوشی کا اظہار کرتے کہا کہ پاکستان کے ساتھ ترقیاتی شعبہ میں تعاون جاری رکھا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :