ڈاکٹرز تنظیموں نے زہرہ بی بی کی موت کی انکوائر ی رپورٹس منظر عام پر نہ لانے پر احتجاج کی دھمکی دیدی

محکمہ صحت کو بیوروکریسی کی بھینٹ چڑھانے کی بجائے ڈاکٹرز کے حوالے کیا جائے‘صوبے بھر کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں ایک مریض ایک بستر کی پالیسی کا اطلاق کرے تاکہ آئندہ زہرہ بی بی جیسا واقعہ رونما نہ ہو سکے‘ ڈاکٹر اجمل نقوی ،ڈاکٹر احسان الرحمن ،ڈاکٹر طارق میاں کی پر یس کا نفر نس

بدھ 18 جنوری 2017 19:31

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 جنوری2017ء) پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن ،فیملی فزیشن اور ینگ ڈاکٹرز نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ زہرہ بی بی انکوائری کیس کی رپور ٹ منظر عام پر لائی جائے‘محکمہ صحت کو بیوروکریسی کی بھینٹ چڑھانے کی بجائے ڈاکٹرز کے حوالے کیا جائے‘15دن میں حکومت نے رپورٹ کو پبلک نہ کیا تو ملک بھر میں احتجاجی تحریک چلائیں گے۔

پی ایم اے جلد محکمہ صحت کی نا اہلی اور ناکام پولیسیوں پر وائٹ پیپر جاری کرے گا۔ان خیالات کا اظہار پی ایم اے کے صدر ڈاکٹر اجمل نقوی ،ڈاکٹر احسان الرحمن ،ڈاکٹر طارق میاں نے دیگر ڈاکٹرز تنظیموں کے عہدیداروں کے ہمراہ لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہو ئے کیا۔انہوں نے مزید کہا صوبے بھر کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں ایک مریض ایک بستر کی پالیسی کا اطلاق کرے تاکہ آئندہ زہرہ بی بی جیسا واقعہ رونما نہ ہو سکے اور آئے روز ایمرجنسی اور وارڈز میں ایک بستر پر 3،3مریضوں کے ساتھ علاج معالجہ کے نام پر کھلواڑ بند کیا جائے۔

(جاری ہے)

حکومت کی جانب سے زہرہ بی بی کیس انکوائری کیلئے جو تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ بنائی گئی اس میں بیوروکریسی نے اہم رول ادا کیا ہے اس میں ڈاکٹرز کو ٹارگٹ کیا گیا ہے۔ہم اپنے ساتھیوں کو بیوروکریسی کی بھینٹ نہیں چڑھنے دینگے۔انہوں نے مزید کہا اگر حکومت نے پندرہ روز میں رپورٹ پبلک نہ کی تو حکومت کی ناہلی اور محکمہ صحت کی ناقص پالیسیوں کے خلاف ملک گیر احتجاجی تحریک چلائیں گے۔

متعلقہ عنوان :