مسئلہ کشمیر پر بھارت کی قانونی پوزیشن صفر ہے ،اسی لیے مذاکرات سے ڈرتا ہے،کشمیر کی ڈیمو گرافی تبدیل کرنے جیسے اقدامات بھارت کے لیے مزید پسپائی کا سبب بنیں گے،مسئلہ کشمیر پر بھارت کی ہٹ دھرمی کوبے نقاب کرنے کے لیے ہر فورم پر کوششیں جاری رہیں گی

وفاقی وزیربرائے اُمور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری برجیس طاہر کی صحافیو ں سے گفتگو

بدھ 18 جنوری 2017 19:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 جنوری2017ء) وفاقی وزیربرائے اُمور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمدبرجیس طاہر نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر بھارت کی قانونی پوزیشن صفر ہے اور اسی کمزور پوزیشن کے باعث بھارت مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کرنے سے کتراتا ہے ۔ وہ بدھ کو یہاں نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ایک تقریب میں شرکت کے موقع پر صحافیوں سے گفتگوکر رہے تھے ۔

انہوںنے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے ضمن میں پچھلی سات دہایاںبھارت کی ہٹ دھرمی کے نظر ہو چکی ہیں اور اس کی حتی المکان کوشش رہی ہے کہ مسئلہ کشمیر سے متعلق پاکستان سے مذاکرات نہ کیے جائیں۔انہوںنے کہا کہ اس مقصد کی خاطر بھارت نے کبھی ایل او سی کے اس پار فائرنگ کا سہارا لیا اور کبھی اوڑی حملے جیسے ڈرامے رچا کر پرامن تحریک آزادی کشمیر کو دہشت گردی سے نتھی کرنے کی ناکام کوشش کی۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ برہان وانی کی شہادت کے بعد شروع ہونے والی تحریک اپنی مثال آپ رکھتی ہے اور بھارتی فوج کے مظالم اور شدید موسم بھی کشمیریوں کے حوصلے پست کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شدید موسم کے باوجود کشمیری عوام آج بھی ہزاروں کی تعداد میں شہداء کے جنازوں میں شریک ہو رہے ہیں اور آئے روز احتجاج اور ہڑتالوں میں پاکستان سے وابستگی کے اظہار کے لیے پاکستانی پرچم لہرائے جارہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کو خود اپنے اخبارات کے اداریوں اور ابھی حال ہی میں بھیجے گئے کمیشن کی رپورٹ سے سبق حاصل کرنا چاہیے جن کے مطابق نہ تو پاکستانی قوم بھارت کی فوجی طاقت سے خوفزدہ ہونے والی ہے اور نہ ہی کشمیری نوجوان بھارتی قابض فوج سے ڈرتے ہیں بلکہ اپنے مقصد اور حقوق کی خاطر جان کی قربانی دینے سے بھی گریزاں نہیں ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ کشمیری عوام کو ڈرانے میں ناکامی کے بعد بھارت نے مقبوضہ کشمیرکی ڈیمو گرافی تبدیل کرنے کی سازشیں اور بھی تیز کردیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈیمو گرافی تبدیل کرنے کے بھارتی عزائم اُس کے لیے مزید شرمندگی اور پسپائی کا سبب بنیں گے اور کشمیری عوام اپنے حقوق کا بھرپور دفاع کریں گے۔چوہدری محمدبرجیس طاہر نے کہا کہ بھارتی ہتھکنڈوں اور مظالم کو بے نقاب کرنے کے لیے حکومت تمام بین الاقوامی فورمز پر اپنی متحرک سفارت کاری جاری رکھے ہوئے ہے حکومت مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم سے متعلق عالمی ضمیر کو اُس وقت تک جھنجھوڑتی رہے گی کہ جب تک عالمی رائے عامہ اور بین الاقوامی دُنیا کشمیریوں کو اُن کے حقوق نہیں دلوادیتی۔

انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں حکومت ،سول سوسائٹی ، اکیڈیمیا ،صحافیوں اوردانشوروں سب نے مل کر کام کرنا ہے اور کشمیر یوں کو سلامتی کونسل کے مطابق اُن کا حق رائے شماری دلوانا ہے۔چوہدری محمدبرجیس طاہر نے روزنامہ جموں کشمیر کے عہدادران کو 11 ویں سالگرہ پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ روزنامہ جموں وکشمیر نے ہمیشہ صحافتی اقدار کو قائم رکھتے ہوئے ذمہ دارانہ رپوٹنگ کی اور ہمیشہ ریاست آزادکشمیر کی تعمیر وترقی اور پاکستان کی خوشحالی کے اعتبار سے اپنی اشاعت کیں۔ اس کے علاوہ اس نے مسئلہ کشمیر کو اُجاگر کرنے اور مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی پامالی کوبے نقاب کرنے میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔