سینیٹ نے نیب ایکٹ کی پلی بارگین شق ختم کرنے بارے صدارتی آرڈیننس مسترد کر دیا ، قرارداد بھاری اکثریت سے منظور، 33 ارکان نے حمایت ، 21 نے مخالفت میں ووٹ دیا ،محرکین میں متحدہ اپوزیشن کے ساتھ حکومتی اتحادی جماعتیں بھی شامل
سپریم کورٹ نے پلی بارگین کے بارے میں شق کو معطل کر دیا تھا ،اس معاملے پر فوری حکومت سے موقف طلب کیا گیا تھا ، حکومتی موقف کیلئے یہ آرڈیننس لایا گیا جسے پوری قوم کی حمایت حاصل ہے، وفاقی وزیر قانون احتساب پارلیمانی کمیٹی میں فوج عدلیہ اور سول بیوروکریسی سمیت سب کیلئے بلاتفریق احتساب کا جامع قانون وضع کیا جائے،چیئرمین سینیٹ کی حکومت کو ہدایت
بدھ 18 جنوری 2017 19:31
(جاری ہے)
قرارداد39 اراکین سینٹ کی حمایت سے لائی گئی تھی جو پیپلز پارٹی کے متذکرہ سینٹرز نے پیش کی ۔ اس موقع پر وفاقی وزیر قانون و انصاف زاہد حامدن نے قرارداد کی سخت مخالفت کرتے ہوئے آرڈیننس لانے کی وجوہات سے ایوان کو آگاہ کیا اور بتایا کہ سپریم کورٹ نے پلی بارگین کے بارے میں شق کو معطل کر دیا تھا اور اس معاملے پر فوری طور پر حکومت سے اس کا موقف طلب کیا گیا تھا ۔
حکومتی موقف کے لئے یہ آرڈیننس لایا گیا جسے پوری قوم کی حمایت حاصل ہے۔ اس آردیننس کے تحت کرپشن ثابت ہونے پر متعلقہ فرد چاہے جس بھی عہدے پر ہوں تاحیات نااہل ہو جائے گا۔ انہوں نے اس بارے میں سینرز اعترازاحسن اور دیگر اپوزیشن رہنمائوںکے بیانات سے بھی ایوان کو آگاہ کیا کہ وہ بھی یہ چاہتے تھے کہ چیئرمین نیب کے اختیارت کو محدود کیا جائے۔ تاج حیدر نے کہا کہ ہم سب بھی پلی بارگین ختم کرنا چاہتے ہیں تاہم سینٹ اجلاس طلب کیے جانے کے باجود آرڈیننس لایا گیا جبکہ اس معاملے پر گزشتہ سال پارلیمانی کمیٹی بھی قائم کر دی گئی تھی جو نیب قوانین پر نظر ثانی کرے گی اس سب کے باووجود آردیننس کیوں لایا گیا کمیٹی کو اہمیت کیوں نہ گئی۔ وزیر قانون نے کہا کہ آرڈیننس آئین کے تحت ہے اراکین سینٹ سختی سے اس قرارداد کو مسترد کر دیں۔چیئرمین سنٹ نے قرارداد پر رائے شماری کرائی تو متذکرہ اپوزیشن و حکومتی اتحادی جماعتوں کے 33 سینٹرز نے قرارداد کی حمایت کی جبکہ 21 سینٹرز نے قرارداد کی مخالفت کی اس طرح قرارداد کو بھاری اکثریت سے منظور کر لیا گیا۔ اس موقع پر چئیرمین نے وزیر قانون کو ہدایت کی کہ احتساب کا ایسا جامع قانون وضع کیا جائے جس کے تحت عدلیہ، فوج ، سول بیورکریسی سیمت سب کا ایک چھت کے نیچے ایک قانون کے تحت احتساب ہو سکے۔ یہاں میںمتعلقہ اداروں کے انضباطی کاروائی کے طریقہ کار پر بات نہیں کر رہا ہوں۔ اس بارے میں پارلیمانی کمیٹی کو تحریری طور پر بھی لکھوں گا۔مزید قومی خبریں
-
محمود خان اچکزئی کے وارنٹ گرفتاری جاری
-
وزیراعلی خیبر پختوانخواہ کی اسلام آباد پر دھاوے کی دھمکی نہایت سنگین معاملہ ہی: سعد رفیق
-
وفاقی وزیرعطا تارڑنے اعجاز احمد حفیظ کو اپنا کوارڈینیٹر مقرر کردیا
-
کراچی کے تمام اضلاع میں بیک وقت تجاوزات کے خلاف مہم شروع کردی ہے ،بیرسٹر مرتضیٰ وہاب
-
ڈاکٹر طاہر القادری کامیاں زاہد اسلام کی والدہ کے انتقال پر افسوس کا اظہار
-
پنجاب میں ایئرایمبولینس سروس کے دائرہ کارکوبتدریج وسعت دی جائیگی‘ مریم نوازشریف
-
مہنگی مرغی، حکومت کا چوزے کی برآمد پرپابندی عائد کرنے کا فیصلہ
-
نیپرا کی ڈسکوز کے مارچ کے ماہانہ ایف سی اےکے حوالے سےعوامی سماعت مکمل
-
راولپنڈی پولیس کی جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائیاں،اشتہاریوں سمیت 12ملزمان گرفتار
-
بچوں کے قتل اورخودکشی کی کوشش میں سزا پانیوالی خاتون کا دماغی معائنہ کروانے کا حکم
-
بختاوربھٹو بھی مریم نواز کی معترف
-
لاہور پیرس ریلی ملکی ثقافت کو فروغ دینے اورپاکستان کے مثبت تشخص کو اجاگر کرنے کا بہترین موقع ہے ، رانا مشہود احمد خان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.