آئندہ سال سے 80سی90فیصدپاکستان لوڈشیڈنگ فری ہوگا،محمدیونس ڈھاگا

بدھ 18 جنوری 2017 18:42

ملتان۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جنوری2017ء) وفاقی سیکرٹری پانی وبجلی محمدیونس ڈھاگانے کہاکہ آئندہ سال سے 80سے 90فیصدپاکستان لوڈشیڈنگ فری ہوگاتاہم جن علاقوں میں ریکوری کے مسائل ہوں گے وہاں لوڈشیڈنگ کے مسائل بھی رہیں گے۔ایوان تجارت وصنعت ملتان میں خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ پہلے بارہ سے چودہ گھنٹے انڈسٹری کے لئے لوڈشیڈنگ تھی جواب زیروہوچکی ہے،ہم نے اپنے موجودہ پلانٹس کی صلاحیت بڑھاکراوران کی اصلاح کرکے بجلی پیداوارمیں تقریباًً28فیصداضافہ کیاہے۔

ابھی بڑے پلانٹس کی پیدوارنیشنل گرڈ میں آناباقی ہے اسی طرح دونیوکلیئر پلانٹس سے بھی بجلی کاحصول شروع ہونے والاہے ۔انہوںنے کہاکہ پہلے زیادہ اوربغیرشیڈول لوڈشیڈنگ کی بڑی وجہ ’’کیش فلو‘‘کی کمی اوراس کی وجہ سے پاورہائوسسز میں تیل کی سپلائی کا’’کٹ آف‘‘ہوناتھااب ہرپاورہائوس میں وافرتیل موجودہے ،سرکاری پلانٹس نے جوبار ہ ارب یونٹ سالانہ پیدواردے رہے تھے، اب ان سے چوبیس ارب یونٹس پیدوارحاصل کررہے ہیں ۔

(جاری ہے)

گدوپاورہائوس کی پیدوار 500میگاواٹ رہ گئی تھی وہ اب بڑھ کرسولہ سوسومیگاواٹ ہوچکی ہے۔وفاقی سیکرٹری نے کہاکہ بجلی پیداوار کے لئے ہماری سابقہ پالیسیاں صحیح نہیں تھیں۔ان پالیسیوں کی وجہ سے مہنگے برآمدی تیل کے پلانتس لگائے گئے ،ہم اپنی پیدوار ی صلاحیت کا40فیصد اسی مہنگے درآمدی تیل سے بجلی پیداکررہے تھے جوعوام اورخزانے پربڑابوجھ تھا۔

موجودہ حکومت نے اب اس پالیسی کوتبدیل کرکے بجلی پلانٹس کوکول اورگیس پرشفٹ کررہی ہے ۔اس کے علاوہ پلانٹس کی فرسودہ مشینری جوایک بڑامسئلہ تھی کو بھی آہستہ آہستہ ’’ریٹائر‘‘کررہے ہیں ۔تھرمیں چارکول پلانٹس لگارہے ہیں جن میں سے ہرایک کی پیداواری صلاحیت 1320میگاواٹ ہے ،یہ 2020ء میں مکمل ہوں گے ان سے کم قیمت بجلی ملے گی ۔ملک میں بجلی سستی ہورہی ہے اورآئندہ ہم ’’سرپلس ‘‘کی طرف چلے جائیں گے ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ ہم نیپراسے بات کریں گے کہ اگرانڈسٹری یاتجارتی صارفیق پری پیڈمیٹرلگوالیں جس کی وہ ایڈوانس پے منٹ کریں توان کوٹیرف میںرعایت بھی دی جائے۔انہوںنے میپکو کے اعلیٰ افسران کوہدایت کی کہ وہ ہرماہ ایوان تجارت وصنعت ملتان میںآکرممبران سے ایک میٹنگ کیاکریں تاکہ تاجروں اورصنعت کاروں کے مسائل سے آگاہی اوران کے تدارک کے عملی اقدامات فوری اٹھائیں جاسکیں۔

قبل ازیں ایوان تجارت وصنعت ملتان کے صدر خواجہ جلال الدین رومی نے اپنے خطاب میں کہاکہ موجودہ حکومت کی پالیسیوں کی بدولت توانائی بحران میں بہت کمی ہوگئی ہے۔زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ اورچائنہ پاکستان اکنامک کوریڈورجیسے پروجیکٹس سے ملک ترقی کی جانب گامزن ہے۔انہوںنے کہاکہ تسلسل سے چلنے والی صنعتوںکولوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قراردیاجائے ،زرعی اورایس ایم ای سیکٹرکودن میں ایک دفعہ مسلسل بجلی دی جائے ،کیپیٹوپاورکے لئے ترجیحی طورپرگیس دی جائے ۔

سی این جی کی قیمت پٹرول سے کم کم اوربوائیلر کے لئے گیس استعمال کرنے پراس کی قیمت لکٹری سے بھی کم رکھی جائے ۔ٹیکسٹائل سیکٹرکے لئے سپیشل ٹیرف متعارف کرایاجائے ۔بجلی کے موجودہ کھمبوں کے ذریعے ہی ایم ایم ایز کے لئے بجلی کاڈبل سرکٹ بناکران کوبجلی مہیاکی جائے ۔تمام بند پاوریونٹس کونئی ٹیکنالوجی کی مشینری مہیاکرکے چالوکیاجائے کسی صنعت ،فیکٹری یابڑے کاروباری ادارے کاٹرانسفارمراگرخراب ہوجائے تواسے پرائیویٹ طورپرمرمت کرانے کی اجازت دی جائے ،صارفین پرایوریج بل ڈالنے سے پہلے ان کی شنوائی لازماًًقراردی جائے،پری پیڈمیٹرز زیادہ سے زیادہ متعارف کرائے جائیں اورمیپکو کے بورڈآف ڈائریکٹرزمیںایوان تجارت وصنعت ملتان کے ممبرکولازماًًنمائندہ دی جائے ۔

انڈسٹریل کنکشن کے حصول کیلئے ’’کاسٹ آف میٹریل ‘‘چھ اقساط میں اورفیڈرری ہیلیٹیشن‘‘چارجز وصول نہ کئے جائیں۔

متعلقہ عنوان :