تمل ناڈو میں ہزاروں افراد کا بل فائٹنگ سے مشابہ صدیوں پرانے کھیل جلی کٹو پر پابندی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

بدھ 18 جنوری 2017 16:18

تمل ناڈو میں ہزاروں افراد کا بل فائٹنگ سے مشابہ صدیوں پرانے کھیل جلی ..
چنئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 جنوری2017ء) بھارتی ریاست تمل ناڈو میں ہزاروں افراد نے بل فائٹنگ سے مشابہ صدیوں پرانے کھیل جلی کٹو پر پابندی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کھیل تمل ناڈر کی پہچان ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابقبھارت کی جنوبی ریاست تمل ناڈو میں ہزاروں افراد بل فائٹنگ سے مشابہ صدیوں پرانے کھیل جلی کٹو پر پابندی کے خلاف احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ کھیل تمل ناڈر کی پہچان ہے، مظاہرے ریاست کے دیگر شہروں میں بھی منعقد کیے جا رہے ہیں ۔ سوشل میڈیا کے ذریعے لوگوں کو مظاہرے میں شامل ہونے کے لیے کہا جارہا ہے۔تمل فلم اداکاروں وجے، جی وی پرکاش کمار اور سوریا سمیت دیگر فنکاروں نے بھی مظاہرین کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

(جاری ہے)

اداکار سوریا کا کہنا ہے کہ 'پیٹا جانوروں کے تحفظ کے لیے سرگرم تنظیم نے مقدمہ قانون کی عدالت میں جیتا ہے لیکن وہ عوامی عدالت میں ہار چکی ہے۔

ان کا دعوی کہ جلی کٹو سے بیلوں کا نقصان پہنچتا ہے بالکل جھوٹ پر مبنی ہے۔ وہ یہ بیلوں پر ظلم کی بات کرتے ہیں لیکن انھیں اندازہ نہیں کہ جلی کٹو پر پابندی سے وہ اس نایاب چوپائے کو ختم کرنے میں مدد کر رہے ہیں۔کم از کم چار ہزار افراد نے منگل کی رات سے ریاستی دارالحکومت چینئی میں ساحل سمندر کے قریب مرینا کے علاقے میں دھرنا دیا ہوا ہے۔تاہم سپریم کورٹ نے 2014 میں جانوروں کے حقوق کی تنظیموں کی جانب سے اعتراض کے بعد اس کھیل پر پابندی عائد کر دی تھی اور سنہ 2016 میں اسے چیلنج کیے جانے کے بعد بھی اس پر پابندی برقرار رکھی تھی۔

متعلقہ عنوان :