ملک بھر کی کاروباری برادری دیامر بھاشا ڈیم کو اقتصادی راہداری میں شامل کرنے کے فیصلے کی بھرپور حمایت کرتی ہے،پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م

بدھ 18 جنوری 2017 13:58

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جنوری2017ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م کے صدرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ ملک بھر کی کاروباری برادری دیامر بھاشا ڈیم کو اقتصادی راہداری میں شامل کرنے کے فیصلے کی بھرپور حمایت کرتی ہے۔ اس سے یہ منصوبہ جلد مکمل ہو گا جس سے ملک میں توانائی کی صورتحال بہتر ہو جائے گی، پانی زخیرہ کرنے کی صلاحیت بڑھ جائے گی جبکہ تربیلا اور منگلا سمیت کئی ڈیموں کی زندگی بھی بڑھ جائے گی۔

میاں زاہد حسین نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ تربیلا ڈیم سے 315 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع دیامر بھاشا ڈیم جس پر بارہ ارب ڈالر سے زیادہ کی لاگت آ رہی ہی272 میٹر اونچا ہو گا جو 8.1 ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کر سکے گاجبکہ اس سے ساڑھے چار ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہو گی جبکہ لاکھوں افراد کی زندگی پر خوشگوار اثرات مرتب ہو نگے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ حکومت نے توانائی بحران کے خاتمہ کو اپنی ترجیحات میں رکھا ہوا ہے اسلئے 2018 تک گیارہ ہزار میگاواٹ بجلی قومی گرڈ میں شامل ہو جائے گی جس میں سے پانچ ہزار میگاواٹ سی پیک کے تحت جاری منصوبوں سے آئے گی۔

سی پیک کے تحت توانائی کے بارہ منصوبوں پر تیزی سے کام ہو رہا ہے جن میں کوئلے، شمسی توانائی اور ونڈ پاور کے منصوبے شامل ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مختلف صوبائی حکومتوں کی جانب سے تجویز کردہ منصوبوں کو بھی سی پیک کا حصہ بنایا جا رہا ہے جس سے اس گیم چینجر منصوبے کی مخالفت میں کمی آئے گی جبکہ اس کے خلاف سازشوں کو توڑ کرنے کیلئے حکومت کی مختلف ایجنسیاں اپنا کردار مزید بہتر بنا رہی ہیں۔ گوادر ایکسپریس وے پر اسی سال کام شروع کیا جا رہا ہے جبکہ گوادر سمارٹ سٹی کا منصوبہ امسال مکمل ہو جائے گا۔