مداخلت نہ کرتے تو دہشت گرد دو تین ہفتوں میں دمشق پر قابض ہوجاتے،روسی وزیرخارجہ

بدھ 18 جنوری 2017 11:22

ماسکو ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جنوری2017ء) روس اگر شام میں فوجی مداخلت نہ کرتا تو دمشق کا 2 سے 3 ہفتوں میں سقوط ہوجاتا اور دہشت گرد اس پر قابض ہوجاتے۔یہ بات روسی وزیرخارجہ سرگئی لاروف نے ایک نیوز کانفرنس میں کہی ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا ہے کہ ان کے ملک نے جس وقت شامی صدر بشارالاسد کی حمایت میں مداخلت کی تو دارالحکومت دمشق کا 15 سے 20 روز میں سقوط ہونے والا تھا اور وہ دہشت گردوں کے ہاتھ جانے والا تھا۔

انھوں نے کہا ہے کہ روس شام کی حمایت جاری رکھے گا کیونکہ ان کے پاس ایسی اطلاع ہے کہ بعض یورپی ممالک شام امن مذاکرات کو سبوتاژ کرنے پر غور کررہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ یورپی ممالک آستانہ مذاکرات کے حوالے سے خود کو الگ تھلگ محسوس کررہے ہیں۔انھوں نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ یہ ممالک مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کی کوشش نہیں کریں گے

متعلقہ عنوان :