سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی اسدقیصر کادارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کا دورہ ، جمعیت علمائے اسلام (س) گروپ کے سربراہ مولانا سمیع الحق سے ملاقات ، دارالعلوم حقانیہ کے مختلف شعبے دیکھے ، طلبا ء سے خطاب

منگل 17 جنوری 2017 23:24

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 جنوری2017ء) سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی اسدقیصر منگل کے روز دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک گئے جہاں انہوںنے جمعیت علمائے اسلام (س) گروپ کے سربراہ مولانا سمیع الحق سے ملاقات کی اور دارالعلوم حقانیہ کے مختلف شعبوں کا دورہ اوحقانیہ ہائی سکول کے طلبا ء سے خطاب بھی کیا ۔اس موقع پر قائمہ کمیٹی برائے ابتدائی وثانوی تعلیم کے چیئر مین ایم پی اے عارف احمد زئی ،ایم پی اے ادریس خٹک ،مولانا حامدالحق ،مولانا یوسف شاہ اور محکمہ اعلیٰ تعلیم کے حکام بھی ان کے ہمراہ تھے ۔

ملاقات کے دوران دونوں راہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ۔سپیکراسد قیصر نے عقیدہ ختم نبوت کو نصاب کا حصہ بنانے ،جماعت اول سے جماعت ششم تک ناظرہ قرآن اور ساتویں جماعت تا انٹرمیڈیٹ باترجمہ قرآن کو لازمی قراردینے اور سودخوری کی لعنت کے خاتمے کیلئے حکومتی اقدامات کے بارے میں بتائے ہوئے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت نئی نسلوں کو عصری علوم کے ساتھ ساتھ دینی علوم سے روشناس کرانے کیلئے نصاب میں بعض اہم تبدیلیاں لارہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں جیدعلمائے کرام کی مشاورت سے نصاب میں ترامیم کے حوالے سے کام مکمل ہو چکا ہے جسے کابینہ کے آئندہ اجلاس میں منظوری کے لئے پیش کیا جائے گا۔سپیکر نے کہا کہ گزشتہ ادوار میں نظریہ ختم نبوت کے حوالے سے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں اٹھائے گئے ۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے اسلامی افکارکی مکمل تعلیمات کو نصاب میں شامل کرنے سمیت معاشرے سے سودخوری اور انڈرپلئی کی لعنت کے خاتمے کیلئے تاریخ میں پہلی مرتبہ قانون سازی کی ہے ۔

اسد قیصر نے کہا کہ نصاب کو اسلامی شعار کے مطابق مرتب کریں گے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ موجودہ دور حکومت میں نصاب میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے موجودہ نصاب متحدہ مجلس عمل کے دورحکومت میں بناتھا اور عوامی نیشنل پارٹی کی حکومت میں اسے نافذکیا گیا تھا ۔مدارس کے حوالے سے سپیکر نے کہا کہ یہ اسلام کے قلعے ہیں۔مدارس کا پاکستان کے اسلامی تشخص کو برقرار رکھنے میں کلیدی کردار ہے اور امت مسلمہ کو درپیش چیلنجزسے نمٹنے کیلئے مدارس کو مضبوط کرنا ناگزیر ہے۔

حکومت مدارس اور وہاں زیر تعلیم طلباء کی فلاح وبہبودکیلئے تمام تر سائل بروئے کا رلارہی ہے ۔اسد قیصر نے مولانا سمیع الحق اور دیگر علماء سے اپیل کی کہ وہ سودخوری کی لعنت کے خاتمے کیلئے حکومتی کو ششوں کا بھرپو ر ساتھ دیں اور خطبات کے ذریعے معاشرے میں بھر پور آگہی اور شعور اجاگرکریں ۔انہوں نے کہا کہ نصاب میں اسلامی تعلیمات سے متعلق ترامیم لانے کیلئے دارالعلوم حقانیہ سمیت دیگر جیدعلماء کرام کی آراء اور تجاویز سے بھر پو استفادہ حاصل کیا جائے گا۔

اس موقع پر مولانا سمیع الحق نے کہا کہ آئندہ نسلوں کو اسلامی افکار سے روشناس کرانے، سودخوری کا قلع قمع کرنے اور مدارس کی فلاح وبہبود کیلئے موجودہ حکومت کے اقدامات قابل ستائش ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دارلعلوم حقانیہ حکومتی اقدامات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور اس سلسلے میں حکومت کی بھر پور راہنمائی بھی کی جائے گی تاکہ باہمی مشاورت سے اسلامی معاشرے کی تکمیل کو ممکن بنایا جا سکے ۔

قبل ازیں سپیکراسدقیصر اور مولانا حامدالحق نے حقانیہ ہائی سکول کے طلباء سے بھی خطاب کیا ۔مولاناحامدالحق نے حقانیہ ہائی سکول کو ڈگری کالج کا درجہ دینے اور اسے بانی دارالعلوم حقانیہ مولانا عبدالحق مرحوم کے نام سے منسوب کرنے کا مطالبہ بھی کیا ۔سپیکر نے متعلقہ حکام کو اس ضمن میں فوری طور پر تمام اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ۔