دہشت گردڈیجیٹل ذرائع سے فائدہ اٹھارہے ہیں، وہ غاروں سے حملوں کی منصوبہ بندی نہیں کررہے، اپنے پاگل پن کی تکمیل کیلئے باقاعدہ منصوبہ بندی کرتے ہیں،ہم نے 8ہزار کلومیٹر کا علاقہ دہشتگردوں کے قبضے سے کلیئر کروایا،2016 میں پاکستان میں دہشتگردی کو واحد عدد میں لے آئے ،جہاں فوجیوں کے سرکاٹے جائیں وہاں سخت کارروائی کرناپڑتی ہے، اس کینسر کے خاتمے کے لئے دنیا کو مل کر کارروائی کرنا ہو گی، لاکھوں بے گھر افراد کو بسایا، مسئلہ کشمیر اور فلسطین کا حل پوری دنیا میں امن کیلئے فائدہ مند ہوگا،طالبان کو شکست دینے میںپیچیدہ سرحد جیسے مسائل حائل ہیں

سابق آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف کا عالمی اقتصادی فورم کی ڈیجیٹل ٹیررازم کے موضوع پرمنعقدہ کانفرنس خطاب

منگل 17 جنوری 2017 23:24

ڈیووس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 جنوری2017ء) سابق آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف نے کہا ہے دہشت گردڈیجیٹل ذرائع سے فائدہ اٹھارہے ہیں، دہشت گردغاروں سے حملوں کی منصوبہ بندی نہیں کررہے، دہشت گرداپنے عزائم اور اپنے پاگل پن کی تکمیل کیلئے باقاعدہ منصوبہ بندی کرتے ہیں،ہم نے 8ہزار کلومیٹر کا علاقہ دہشتگردوں کے قبضے سے کلیئر کروایا،2016 میں پاکستان میں دہشتگردی کو واحد عدد میں لے آئے ، اس کینسر کے خاتمے کے لئے دنیا کو مل کر کارروائی کرنا ہو گی لاکھوں بے گھر افراد کو بسایا، مسئلہ کشمیر اور فلسطین کا حل پوری دنیا میں امن کیلئے فائدہ مند ہوگا۔

منگل کو یہاں عالمی اقتصادی فورم کی ڈیجیٹل ٹیررازم کے موضوع پرمنعقدہ کانفرنس خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گردغاروں سے حملوں کی منصوبہ بندی نہیں کررہے، دہشت گرداپنے عزائم کیلئے باقاعدہ منصوبہ بندی کرتے ہیں، سلیپرسیل اوران کے حامی بھی دہشت گردی میں ملوث ہیںجہاں فوجیوں کے سرکاٹے جائیں وہاں سخت کارروائی کرناپڑتی ہے ،انسانی حقوق کی حدودوقیودبہت پیچیدہ ہیں ان کاخیال رکھناپڑتاہے۔

(جاری ہے)

راحیل شریف نے کہا کہ 2016میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی آئی۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردڈیجیٹل ذرائع سے فائدہ اٹھارہے ہیں،دنیاکومتحدہوکراس تباہ کن کینسرکاخاتمہ کرناہوگا۔انہوں نے کہا کہپاکستان نے دہشتگردی کا مقابلہ کیا،دہشتگردی کے نتیجے میں پاکستان میں سانحہ اے پی ایس رونما ہوا جس میں 135بچے شہید ہوئے ،اس حملے کے بعد پوری قوم دہشتگردوں کیخلاف اٹھ کھڑی ہوئی مگر ہم دہشتگردوں کی طرح منفی اقدامات نہیں کرسکتے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے 8ہزار کلومیٹر کا علاقہ دہشتگردوں کے قبضے سے کلیئر کروایا،لاکھوں بے گھر افراد کو بسایا اور متاثرین کو سہولتیں فراہم کیں ، مسئلہ کشمیر اور فلسطین کا حل پوری دنیا میں امن کیلئے فائدہ مند ہوگا۔جنرل (ر)راحیل شریف نے کہا کہ افغانستان پاکستان کا برادر ملک ہے دونوں کا مستقبل ایک دوسرے سے جڑا ہے،طالبان کو شکست دینے میںپیچیدہ سرحد جیسے مسائل حائل ہیں،پاکستان میں ان گروہوں کیخلاف کارروائی پر یہ گروہ افغانستان چلے جاتے ہیں،افغانستان میں کارروائی کے وقت یہ گروہ پاکستان آجاتے ہیں ،ایسے گروہ بھی ہیں جو افغانستان میں بھی ہیں اورپاکستان میں 3ملین افغان مہاجرین موجود ہیں، پاکستان میں بھی افغان مہاجرین کی پاکستان میں موجودگی بھی مسئلہ بنی ہوئی ہے،پاکستان افغانستان میں امن کا خواہشمند ہے ۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کو شکست دینے کیلئے تمام ممالک کو انٹیلی جنس شیئرنگ کرنا ہوگی ،پاکستان میں ایک ماہ میں ڈیڑھ سو دہشت گرد حملوں کی بجائے ایک حملہ رہ گیا ہے ،دنیا کو ملکر دہشتگردوں کے خلاف بیانیہ تشکیل دینا ہوگا ۔