20 دینی جماعتوںنے ناموسِ رسالت ؐ ایکٹ میں مجوزہ ترمیم کو مسترد کردیا

ترمیم قانون ناموسِ رسالتؐ کو غیر موثر بنانیکی یہودی و قادیانی سازش ،مذہبی جماعتیں کل لائحہ عمل کا اعلان کرینگی امریکی و مغربی دبائو پر پاکستان کے اسلامی تشخص ، آئین کی اسلامی شقیں ختم نہیں کرنے دینگے : علامہ ممتاز اعوان ودیگر

منگل 17 جنوری 2017 22:58

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جنوری2017ء) تمام مکاتب فکر کی20 بڑی دینی جماعتوں ورلڈ پاسبان ختم نبوت کے سربراہ علامہ محمد ممتاز اعوان جے یو آئی کے حافظ حسین احمد جماعت اسلامی کے ڈاکٹر فرید احمد پراچہ عالمی تحریک تحفظ ختم نبوت کے امیر پیر سلمان منیرجے یو پی پنجاب کے صدر مفتی عاشق حسین جماعت الدعوة کے علی عمران شاہین عالمی تحریک تحفظ حرمین شریفین کے امیر علامہ زبیر احمد ظہیرمجلس احرار اسلام کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری مولانا محمد یوسف احراردفاعِ پاکستان کونسل کے مولانا عبد الرئوف فاروقی انٹر نیشنل ختم نبوت موومنٹ کے صدر مولانا محمد الیاس چنیوٹی (ایم پی ای)ملی یکجہتی کونسل کے سردار محمد خان لغاری جمعیت اہلحدیث کے مولانا محمد نعیم بادشاہ جمعیت اہلسنت کے علامہ شعیب الرحمن تحریک ملت جعفریہ علامہ عنایت حسین نقوی تحریک حرمت رسولؐ کے ڈاکٹر شاہد نصیر مصطفائی جسٹس موومنٹ کے میاں اشرف عاصمی ایڈووکیٹ تحریک اتحاد امت کے مولان سید چراغ الدین شاہ علماء و مشائخ اہلسنت کے پیر جمشید احمد نورانی تحریک ناموسِ رسالت ؐ کے مولانا حنیف حقانی اورمتحدہ دینی محاذ کے علامہ عبد الحفیظ شاکر نے اپنے ایک مشترکہ بیان میںسینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی کی تحفظ ناموسِ رسالت ؐایکٹ 295/Cمیں ترمیم کے ضمن میں جاری اجلاس گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے 20دینی جماعتوں نے ناموسِ رسالتؐایکٹ میں مجوزہ ترمیم کو مسترد کردیا ہے اور کہا ہے کہ ترمیم درحقیقت قانون تحفظ ناموسِ رسالتؐ کو غیر موثر بنانیکی یہودی و قادیانی سازش ہے اور اسطرح توہین رسالت مقدمات کے طریقہ اندراج میں تبدیلی قانون ناموسِ رسالتؐ کی حقیقی روح نکالنے کے مترادف جسکے تحت قانون تو قائم رہے مگر اس پر عملدرآمد نہ ہوسکے دینی راہنمائوں نے کہا کہ امریکی اور مغربی دبائو پر پاکستان کے اسلامی تشخص کو مسخ کرنے اور 1973ء کے متفقہ عوامی آئین کی اسلامی شقوں کو ہرگز چھیڑنے کی اجازت نہیں دینگے وطن عزیز پہلے بے شمار مسائل کا شکا رہے حکومت امریکہ اور یہود و ہنود کے ایجنڈے پر ختم نبوت و ناموسِ رسالتؐ قانون کو چھیڑ کر کسی نئے بحران کو جنم نہ دے کیونکہ ناموسِ رسالتؐ ایکٹ کو چھیڑا گیا تو ایک نہ ختم ہونیوالا بحران جنم لیگا ۔

(جاری ہے)

نیز ناموسِ رسالتؐ قانون کو غیر موثر بنانیکی ناپاک سازشوں کیخلاف ملک بھر کی تمام مکاتب فکر کی دینی ومذہبی جماعتوں کا اجلاس کل 19جنوری کو لاہورمرکز تحفظ ختم نبوت میں طلب کرلیا گیا ہے جس میں اس ضمن میں دینی جماعتیں اپنے آئندہ کے احتجاجی لائحہ عمل کا اعلان کرینگی۔

متعلقہ عنوان :