پولیس پھر عدالتوں کے احکامات کو ہوا میں اڑانے لگی

لاہور ہائی کورٹ کا ایڈیشنل آئی جی اشٹیبلشمنٹ کے خلاف توہین عدالت کی دائر درخواست پر نوٹس جاری ، یکم فروری کو طلب

منگل 17 جنوری 2017 22:48

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جنوری2017ء) پولیس پھر عدالتوں کے احکامات کو ہوا میں اڑانے لگی اس کے برعکس پنجاب حکومت کی جی حضوری ’’ کیا حکم ہے میرے آقا‘‘ میں مصروف ہوگئی لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی نے ایڈیشنل آئی جی اشٹیبلشمنٹ اظہر حمید کھوکھر کے خلاف توہین عدالت کی دائر درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں یکم فروری کو ا پنی عدالت طلب کر لیا ہے ۔

لاہور ہائی کورٹ کے روبرو عاشق حسین سمیت 7پولیس اے ایس آئیز نے صفدر کسر ایڈووکیٹ کی وساطت سے ایڈیشنل آئی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی ۔

(جاری ہے)

گذشتہ روز دوران کیس کی سماعت میں درخواست گذاروں کے کونسل صفدر کسر ایڈووکیٹ نے عدالت کو اپنے دلائل میں کہاکہ معاشرے کا پسا ہوا طبقہ جن کے مسائل محکمہ جات سے حل نہیں ہوتے وہ وکلاء کے پاس آتے ہیں اور عدالتوں سے داد رسی کے لیے رجوع کرتے ہیں اور وکلاء وہ کیس عدالتوں میں پیش کرتے ہیںمعزز عدالتیں احکامات جاری کرتی ہیں وزیر اعلیٰ کے احکامات کو تو سر آنکھوں پر رکھا جاتا ہے اور پولیس اعلیٰ حکام وزیر اعلیٰ کا حکم وصول کرنے کے لیے رائیونڈ فارم ہائوس پہنچتے ہیں اور کہتے ہیں کہ کیا حکم ہے میرے آقا لیکن معزز عدالتوں کے احکامات کو پھاڑ کر ردی کی ٹوکری کی نظر کر دیئے جاتے ہیں انہوں نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ 9دسمبر 2016کو فاضل عدالت نے ایڈیشنل آئی جی پولیس کو حکم دیا تھا کہ وہ درخواست گذاروں کی درخواستوں پر 10دن میں فیصلہ کر کے رپورٹ عدالت میں پیش کریں لیکن تقریباًدوماہ ہو گئے لیکن کوئی فیصلہ کیا گیا اور نہ ہی رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی لہذا عدالت اس امر کا نوٹس لے فاضل عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی پنجاب پولیس کو یکم فروری کو اپنی عدالت طلب کر لیا ہے ۔

(بخت گیر)

متعلقہ عنوان :