گلگت بلتستان میں الٹی گنگا بہنے لگی ،شہر دیہات جبکہ دیہات شہر کا منظر پیش کرنے لگے

حکومت کی نااہلی اور محکمہ برقیات اور واپڈا کے درمیان جاری چپقلش کے باعث شہر دیہات میں تبدیل ہوگیا ، ناقدین

منگل 17 جنوری 2017 21:47

سکردو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 جنوری2017ء) گلگت بلتستان میں مسلم لیگ ن کی حکومت میں الٹی گنگا بہنے لگی ،شہر دیہات جبکہ دیہات شہر کا منظر پیش کرنے لگا ہے ۔وزیر اعظم کی جانب سے 2018میں ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرنے کے اعلان کے بعد صوبائی حکومت نے بھی گلگت بلتستان میں بھی لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے لئے اقدامات کرنے کا اعلان کرکے عوام کو یہ نوید سنائی دی کہ گلگت بلتستان میں بجلی پیدا کرنے کے بہترین مواقع ہیں اور ان سے فائدہ اٹھا کر گلگت بلتستان سے نہ صرف لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کیا جائے گا بلکہ یہ اعلان بھی کیا تھا کہ گلگت بلتستان سے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے بعد بجلی پاکستان کو بھی ایکسپورٹ کریں گے اور بجلی فروخت کرکے کثیر زر مبادلہ کمائیں گے تاہم ڈیڑھ برس میں بجلی بحران پر قابو پانے میں نہ صرف مکمل ناکام دیکھائی دیتے ہیں بلکہ اس وقت گنگا الٹی بہنے لگی ہے ۔

(جاری ہے)

تجزیہ نگاروں اور ناقدین کا کہنا ہے کہ حکومت کی نااہلی اور محکمہ برقیات اور واپڈا کے درمیان جاری چپقلش کے باعث شہر دیہات میں تبدیل ہوگیا ہے اور بلتستان کے تمام دیہاتوں میں لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہوگیا ہے جبکہ شہر میں اندھیرے نے اپنے گھیرے میں لے لیا ہے اور شہر ی ازیت میں مبتلا کردیا ہے ۔اس وقت ضلع گانچھے ۔شگر ،کھرمنگ حتیٰ کہ روند تک میں وافر مقدار میں بجلی دستیاب ہیں اور سریمک بجلی گھر سے سکردو کے بعض مقامات کو بجلی دی جاری ہے لیکن سکردو میں اس وقت بلیک اوٹ کی کیفیت ہے جس کے باعث تجارتی مراکز کو تالے پڑنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے ۔

واپڈا نے 8میگاواٹ بجلی فراہم کرنے کا دعویٰ کیا جارہا ہے لیکن شہر روز بروز اندھیرے میں ڈوبتا جارہا ہے جس کے باعث دیہاتی فخر محسوس کرتے ہوئے نظر آتے ہیں کہ بلتستان کا ہیڈ کوارٹر ہونے کے باوجود سکردو میں بجلی نہیں ہے جبکہ بلتستان کے کونے کونے کے عوام بجلی کی نعمت سے مستفید ہو رہے ہیں بعض تجزیہ نگارو ں کا کہنا ہے کہ شہر میں بجلی چوری کے سامنے محکمہ برقیات مکمل طور پر بے بس ہیں جبکہ دیہات میں سزا سے خوف سے صارفین بجلی چوری سے پرہیز کرتے ہیں اس لئے لود شیڈنگ پر قابو پالیا گیا ہے محکمہ برقیات کے زمہ داروں کے مطابق دیہاتوں میں بجلی چوری کی شکایت بہت کم ہوتے ہیں ساتھ ساتھ بل بھی باقاعدگی سے ادا کرتے ہیں جس کے باعث لوڈشیڈنگ پر آسانی سے قابو پایا جاسکتا ہے اس کے مقابلے میں شہر میں فیوزنگ کے باوجود بڑے فخر سے بجلی چوری کرتے ہیں اور بل کی ادائیگی میں بھی ٹال مٹول سے کام لیتے ہیں جس کے باعث بجلی استعمال زیادہ جبکہ ریونیو کم حاصل ہوتے ہیں اور محکمے کو ٹارگٹ سے کم بل وصول ہوتے ہیں جس کے باعث عوام کو بجلی بلا تعطل فراہم کرنا مشکل ہوجاتا ہے ۔

بعض ذرائع کا کہنا ہے شتونگ نالے کو ڈائیوٹ کرنے کے چرچے بھی بہت ہوئے مگر عملی اقدامات کرنے کے حوالے سنجیدہ دیکھائی نہیں دے رہی جس کے باعث سردیوں میں پانی کی کمی کی شکایت بھی عام ہوگئی ہے ماہرین کے مطابق جب تک شتونگ نالے رخ موٹر ا نہیں جائے گا اس وقت تک پانی کی کمی کی شکایت دور نہیں ہوگی ۔

متعلقہ عنوان :