سی ڈی ڈبلیو پی کی توانائی ،مواصلات ،تعلیم ، ا ٓئی ٹی اور فزیکل پلاننگ کے 154 ارب روپے لاگت کے 18 منصوبوں کی منظوری

کراچی میں کوسٹل پاور پلانٹ ، پورٹ قاسم کے قریب 350 میگا واٹ کے صدیق سنز انرجی کول فائرڈ پاور پلانٹ سے بجلی کو قومی گرڈ میں شامل کرنے ، اورکزئی ایجنسی کے علاقے گلجو میں 66کے وی کا تباہ شدہ گرڈ اسٹیشن کی بحالی ،بلوچستان میں خاران گرڈ اسٹیشن سے مال گرڈ تک 132 کے وی کی ٹرانسمیشن لائن بنانے ، تھر میں شنگھائی الیکٹرک پاور پلانٹ سے بجلی کو قومی گرڈ میں شامل کرنے کے منصوبے شامل 4 ارب روپے مالیت کے 7 منصوبے ایکنک کو ریفرکردیئے گئے

منگل 17 جنوری 2017 21:38

اسلام آ باد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 جنوری2017ء) سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی( سی ڈی ڈبلیو پی) نے توانائی ،مواصلات ،تعلیم ، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور فیزیکل پلاننگ کے 154 ارب روپے کی لاگت کے 18 منصوبوں کی منظوری دے دی جبکہ 134 بلین روپے کے 7 منصوبے ایکنک کو ریفر کر دئیے۔منگل کو وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کی زیر صدارت سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا پلاننگ کمیشن میں اجلاس ہو ا۔

اجلاس میں وفاقی و صوبائی حکومتوں کے اعلیٰ حکام کی شرکت کی ۔اجلاس میں کراچی میں کوسٹل پاور پلانٹ سے بجلی کو قومی گرڈ میں شامل کرنے کے لئے 5 اعشاریہ 6 بلین روپے کا منصوبہ منظور کیا گیا۔اجلاس میں پورٹ قاسم کے قریب 350 میگا واٹ کے صدیق سنز انرجی کول فائرڈ پاور پلانٹ سے بجلی کو قومی گرڈ میں شامل کرنے کے لئے 2983 ملین روپے کا منصوبہ منظور کیا گیا ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں اورکزئی ایجنسی کے علاقے گلجو میں 66کے وی کا تباہ شدہ گرڈ اسٹیشن کی بحالی کا 145 ملین روپے کا منصوبہ منظور کیا گیا ۔بلوچستان میں خاران گرڈ اسٹیشن سے مال گرڈ تک 132 کے وی کی ٹرانسمیشن لائن بنانے کے لئے 650 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ منظور کیا گیا ۔اس منصوبے سے 6 فیصد لائن لاسز میں کمی ہو گی۔اجلاس میں تھر میں شنگھائی الیکٹرک پاور پلانٹ سے بجلی کو قومی گرڈ میں شامل کرنے کے لئے 23 بلین روپے کی مالیت کا منصوبہ منظور کیا گیا ۔

چکوال میں 500 کے وی کے سب اسٹیشن کی تعمیر کا 7027 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ منظور کیا گیا ۔اجلاس میں لوئر دیر میں 48 اعشاریہ8 میگا واٹ کا کوٹو ہائیڈروپاور پراجیکٹ کا 14 بلین روپے کا نظر ثانی شدہ منصوبہ منظور کیا گیا ۔ اجلاس میں جھلکڈ سے چلاس تک 71 کلومیٹر سٹرک کی تعمیر کا 7807 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ منظور کیا گیا ۔روہڑی ۔کوئٹہ۔کوہی ۔

تفتان تک پہلے سے موجود ریلوے لائن کی اپ گریڈیشن کی فیزیبلٹی سٹڈی کا 292 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ منظور کیا گیا۔اس منصوبے سے کوئٹہ کو پشاور سے ریلوے کے ذریعے ملایا جا سکے گا۔اجلاس میں وزارت ریلوے کا آپریشنل سٹاف کے لئے کمیونیکیشن سسٹم کی اپ گریڈیشن کا 737 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ منظور کیا گیا ۔اجلاس میں آر سی سی کندوس پل سے نلتر ائیر فورس بیس کیمپ تک سڑک کی اپ گریڈیشن کا 2714 ملین کی لاگت کا منصوبہ منظور کیا گیا ۔

اجلاس میں صاف ستھرا سند ھ پروگرام کا 1523 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ منظور کیا گیا ۔اجلاس میں پنجاب میں زراعت کو بہتر کرنے کے 80 بلین روپے کی لاگت کا منصوبہ منظور کیا گیا ۔اجلاس میں ائیر یونیورسٹی اسلام آباد میں اکیڈمک اور ریسرچ کی سہولت فراہم کرنے کے لئے 1240 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ منظور کیا گیا ۔کے کے ایچ پر جی ایس ایم نیٹ ورک کی سہولت فراہم کرنے کے لئے اور جی بی میں جی ایس ایم نیٹ ورک کی اپ گریڈیشن کے لئے 3310 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ اکنیک کو بھجوا دیا گیا۔

پلاننگ کمیشن کی کارکردگی کو بڑھانے کے لئے 200 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ منظور کیا گیا ۔گرین پاکستان پروگرام کے تحت پاکستان میں جنگلات کی زندگی کی حیات نو کے لئے 1124 ملین کامنصوبہ منظور کیا گیا ۔پاکستان میں زوالوجیکل سروے کے لئے 99 ملین کا منصوبہ منظور کیا گیا ۔کل 154 بلین روپے کی لاگت کے 18 منصوبے منظور کئے گئے۔جس میں سے 134 بلین روپے کے 7 منصوبے اکنیک کو بجھوا ئے گئے۔(و خ )

متعلقہ عنوان :