جماعت اسلامی نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے قرار،تحریک التواء اور توجہ دلائو نوٹس قومی اسمبلی پیش کردیا

منگل 17 جنوری 2017 21:16

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2017ء) جماعت اسلامی پاکستان کے اراکین قومی اسمبلی صاحبزادہ طارق اللہ ،صاحبزادہ محمد یعقوب خان ،سید اکبر اور ڈاکٹر عائشہ سید نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے حوالے سے قومی اسمبلی میں ایک قرار داد پیش کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان وفاقی حکومت سے سفارش کرتا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکی قید سے واپس پاکستان لانے کیلئے حکومت پاکستان بغیر کسی تاخیر کے اور فوری طور پر امریکہ کو خط لکھے ۔

ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کیلئے ٹیلی فونک رابطوں سمیت تمام سفارتی ذرائع کو استعمال کرتے ہوئے فوری اقدامات کئے جائیں ۔دریں اثناجماعت اسلامی کی طرف سے قومی اسمبلی میں پیش کی گئی ایک تحریک التواء میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی کا سنہری موقع ایک مرتبہ پھر کھو رہی ہے ۔

(جاری ہے)

اگر حکومت نے یہ موقع کھو دیا تو پھر ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی مشکل ہوجائے گی ۔

ڈاکٹر عافیہ کو امریکی قانون کے تحت اوباما کلائی مینسی ایکٹ کے مطابق نئی انتظامیہ کے اختیار سنبھالنے سے پہلے رہا کروایا جاسکتا ہے ۔ تحریک التواء میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ دور حکومت میں نواز شریف نے اس وقت کے وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کو ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کیلئے خط لکھا تھا۔گزشتہ 14سالوں کے دوران حکومت پاکستان نے ایک بار بھی ڈاکٹر عافیہ کی واپسی کیلئے امریکہ کو خط نہیں لکھا ۔

پورے ملک میں ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کیلئے عوام میں شدید اضطراب اور بے چینی پائی جاتی ہے۔پوری قوم کو اس پر تشویش ہے ۔ایوان کی معمول کی کاروائی روک کر اس معاملہ پر بحث کی جائے ۔جماعت اسلامی کے اراکین کی طرف سے قومی اسمبلی میں توجہ مبذول کروانے کے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ہم قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط مجریہ 2007کے قاعدہ 88کے تحت حکومت پاکستان کی توجہ ایک اہم ترین معاملہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کی طرف مبذول کرانا چاہتے ہیں ۔

حکومت پاکستان امریکہ کو اس سلسلہ میں فوری خط لکھے اور ان کی رہائی کیلئے باضابطہ کوشش کی جائے ۔نوٹس میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر باراک اوبامہ اب تک بہت سے قیدیوں کو اپنے خصوصی اختیارات استعمال کرتے ہوئے رہا کرچکے ہیں ۔حکومت پاکستان کیلئے ضروری تھا کہ وہ سب سے پہلے ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کیلئے درخواست کرتی مگر ابھی تک حکومت کی طرف سے ایسی کوئی کوشش سامنے نہیں آئی۔