نادرا حکام کا معتصبانہ رویہ سے ظاہر ہوتا ہے کہ سندھ میں مردم شماری شفاف طریقے سے عمل میں نہیں ہوگی،اے این پی

منگل 17 جنوری 2017 21:13

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 جنوری2017ء) اے این پی (ولی ) سندھ کے سیکریٹری جنرل قاسم جان نے کہا ہے کہ نادرا حکام کا معتصبانہ رویہ سے ظاہر ہوتا ہے کہ سندھ میں مردم شماری شفاف طریقے سے عمل میں نہیں ہوگی اور پھر سے سندھ میں ایک مرتبہ پھر سے سازش کے تحت پختونوں کو کو مردم شماری میں شامل نہ کرنے کے لیے حکمت عملی ترتیب دی جارہی ہیں کیونکہ اب تک مردم شماری کے حوالے سے معلومات اور ہدایات جاری نہیں جاری ہوئی ہے حالانکہ مقررہ تاریخ کے لیے مختصر عرصہ ہی رہ گیا ہے لیکن اب تک مردم شماری کے متعلق واضح فیصلہ ، تفصیلات اور شرائط جیسے اطلاعات عوام لاعلم ہے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اباسین ہائوس میں ضلع ملیر صدر امان خٹک ،کورنگی کے صدربشیر احمد خان اور ضلع سائوتھ کے صدر ڈاکٹر فضل الرحمان سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ شناختی کارڈ کے حصول کے لیے متعلقہ ادارے نے بلاجواز سخت شرائط لاگو کی ہے، حالانکہ ان شرائط کو مکمل کرنے کے بعد میں نادرا حکام شناختی کارڈ جاری کرنے میں پختونوں کومزید مشکلات پیدا کرتے ہیں جبکہ بعض ہزاروں پختونوں کی ووٹنگ رجسٹریشن بھی منسوخ کی جاچکی ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آنے والے انتخابات میں پختونوں کو حق رائے سے یکسر محروم رکھا جائے گا انہوں نے مزید کہا کہ مردم شماری کے لیے پارٹی سطح پر علاقائی سطح پر کمیٹیاں بنائی جائیگی ،جو تعین سرکاری عملہ کی رہنمائی اور پختونوں کو مردم شماری میں رجسٹریشن کے لیے معاوونت کریں گے،کیونکہ19 سال بعد مردم شماری کا آغاز کیا جارہا ہے جس کے لیے پارٹی مکمل منصوبہ بندی کررہی ہیں انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سندھ میں مستقل رہنے والے پختونوں کی مردم شماری اور انتخابی فہرستوں میں شامل کیا جائے۔