نائب کلب حملہ آورکا تعلق ازبکستان ، افغانستان میں تربیت حاصل کی،ترک حکومت کا دعویٰ
نائٹ کلب پر حملہ کرنے والے گرفتار ملزم سے پولیس نے تفتیش کی ہے، امید ہے کہ جلد ہی حملے کے پیچھے چھپے مقاصد کو سامنے لایا جائے گا،ترک وزیراعظم بن علی یلدرم کی میڈیا سے گفتگو
منگل 17 جنوری 2017 20:57
انقرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 جنوری2017ء) ترک حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ سال نو کے موقع پر استنبول کے نائب کلب پر حملہ کرنے والے دہشت گرد کا تعلق ازبکستان سے ہے، جس نے افغانستان میں تربیت حاصل کی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترک وزیراعظم بن علی یلدرم نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ نائٹ کلب پر حملہ کرنے والے گرفتار ملزم سے پولیس نے تفتیش کی ہے، انہوں نے امید ظاہر کی کہ جلد ہی حملے کے پیچھے چھپے مقاصد کو سامنے لایا جائے گا۔
ترک وزیراعظم نے گرفتار ملزم سے کی جانے والی تفتیش سے متعلق مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔دوسری جانب حکومتی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ حملے میں ملوث ملزم سے کی جانے والی تحقیقات کی تفصیلات مناسب وقت پر سامنے لائی جائیں گی۔(جاری ہے)
رپورٹس کے مطابق استنبول کے گورنر واصب شاہین نے بتایا کہ سال نو کے موقع پر نائٹ کلب پر حملہ کرنے والا ملزم ازبکستان کا شہری ہے، اس نے افغانستان میں تربیت حاصل کی۔
1983 میں پیدا ہونے والے ملزم کا نام عبدالقادر مشاریپوف ہے۔گورنر استنبول کے مطابق عبدالقادر مشاریپوف جنوری 2016 میں ترکی میں داخل ہوا اور اس نے حملے میں ملوث ہونے کا اعتراف بھی کرلیا ہے، جب کہ جائے وقوع سے ملنے والے ثبوتوں سے ملزم کی انگلیوں کے نشانات بھی میچ ہوگئے۔واصب شاہین نے بتایا کہ ملزم اعلی تعلیم یافتہ ہے اور اسے 4 زبانوں پر مہارت حاصل ہے، ملزم کی گرفتاری سے قبل 7 ہزار 200 گھنٹوں پر مشتمل سی سی ٹی وی سیکیورٹی فوٹیجز دیکھی گئیں، ملزم کی گرفتاری کے لیے اسپیشل یونٹ کے اہلکاروں سمیت 2 ہزار پولیس اہلکاروں اور افسران نے آپریشن میں حصہ لیا، جبکہ اس کے قبضے سے 2 لاکھ امریکی ڈالر بھی برآمد ہوئے۔اے پی نے ترکی کی سرکاری نیوز ایجنسی کے حوالے سے مزید بتایا کہ پولیس نے چھاپوں کے دوران کرغستان کے ایک شہری سمیت مصر، صومالیہ اور سینیگال سے تعلق رکھنے والی تین خواتین کو بھی حراست میں لیا، جب کہ نائٹ کلب پر حملے میں ملوث ملزم کے 4 سالہ بیٹے کو پولیس کی حفاظتی تحویل میں دے دیا گیا۔اس سے پہلے ترکی کے اخبار حریت نے بتایا تھا کہ مبینہ حملہ آور کی بیوی اور ایک سالہ بیٹی کو پولیس نے 12 جنوری 2017 کو حراست میں لیا۔خیال رہے کہ سال نو کے موقع پراستنبول کے نائٹ کلب پر حملے کے دوران 39 افراد ہلاک ہوگئے تھے، حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ حملہ شام میں ترک فوج کی کارروائیوں کا بدلہ ہے۔واضح رہے کہ پولیس نے 3 دن پہلے نائٹ کلب پر حملے میں ملوث چینی اقلیتی قبیلے اویغور کے 2 باشندوں کو بھی گرفتار کرنے کا دعوی کیا تھا۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
افغانستان میں طالبان ریاست کو تسلیم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، امریکا
-
بنگلہ دیش میں ہیٹ ویو نے تباہی مچا دی،سکولز اور مدارس بند
-
پرتشدد واقعے کی ویڈیو ہٹانے پرآسٹریلیا اورایکس میں شدید تنائو
-
میٹا کی ایپ تھریڈز کے صارفین کی تعداد 15 کروڑ سے زائد ہوگئی
-
برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
-
کیڑوں مکوڑوں والی کافی پینے سے خاتون کی جان پر بن آئی
-
غزہ میں اجتماعی قبروں کی دریافت پر اقوام متحدہ کا آزاد تحقیقات کا مطالبہ
-
متحدہ عرب امارات، حکومت کا شدید بارش اور سیلاب سے متاثرہ گھروں کی مرمت کے لیے 544 ملین ڈالردینےکا اعلان
-
بنگلہ دیش ، شدید گرمی کے باعث ہزاروں سکول بند ، تین کروڑ تیس لاکھ بچوں کی تعلیم متاثر
-
نیتن یاہو اور ان کے ساتھیوں کو شرم آنی چاہیے، اسرائیلی قیدی کی ویڈیو جاری
-
یو اے ای میں ریکارڈ بارشیں، گھروں کی مرمت کیلئے ساڑھے 54 کروڑ ڈالر کا اعلان
-
ارجنٹائن کا انٹرپول سے ایرانی وزیر داخلہ کو گرفتار کرنے کا مطالبہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.