آزاد جموں وکشمیر کابینہ کا اجلاس ، وزیر اطلاعات مشتاق احمد منہاس کی پیش کردہ متعدد قراردادوں کی متفقہ طور پر منظوری

وزیر اعظم نواز شریف کے دورہ مظفر آباد کے دوران کشمیر کونسل کے بجٹ اجلاس کی صدارت کرنے ، آزادجموں وکشمیر کے لیے بے مثال ترقیاتی منصوبوں کے اعلان پر خراج تحسین پیش ترقی اور نواز شریف اب لازم وملزوم ہیں ،بعض گروہ ملکی ترقی روکنے کی کوششیں کررہے ہیں ان کی بھرپور مذمت کرتے ہیں ، قرار دادوں کا متن

منگل 17 جنوری 2017 20:54

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 جنوری2017ء) آزاد جموں وکشمیر کابینہ کا اجلاس منگل کے روز وزیر اعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان کی زیر صدارت وزیر اعظم سیکرٹریٹ میںمنعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر اطلاعات مشتاق احمد منہاس نے متعدد قراردادیں پیش کیں جنہیںکابینہ نے متفقہ طور پر منظور کر لیا۔قراردادوں میںکہا گیا کہ کابینہ کا یہ اجلاس وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کی جانب سے دورہ مظفر آباد کے دوران کشمیر کونسل کے بجٹ اجلاس کی صدارت کرنے،پارلیمانی پارٹی اور ترقیاتی جائزہ اجلاس کے موقع پر آزادجموں وکشمیر کے لیے بے مثال ترقیاتی منصوبوں کے اعلان پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہے ۔

وزیر اعظم پاکستان کے آزادجموں وکشمیر کے پے درپے دورے اور ان دوروں کے دوران کشمیری عوام کے لیے تاریخی منصوبوں کا اعلان ان کی کشمیریوں کے ساتھ محبت کا عکاس ہے ۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے آزادجموں وکشمیر کے ترقیاتی بجٹ کو دوگنا کرنا ،محکمہ انسداد دہشت گردی کے قیام کی منظوری،زلزلہ سے متاثرہ گھروں کی تعمیر نو کے لیے ساڑھے تین ارب روپے کی منظوری لوئر ٹوپہ تا کوہالہ ایکسپریس وے ،پونچھ میڈیکل کالج ،لیپہ ٹنل،مظفر آباد اور راولاکوٹ ائرپورٹ کے توسیعی منصوبے کی منظوری ،راولاکوٹ ،فارورڈ کہوٹہ حویلی شاہراہ ،جدید امراض قلب ہسپتال باغ،تعمیر پل ہا کھپدر ومالدرہ ضلع باغ کی منظوری ،تین مرکزی شاہراہوں کو NHAکے سپرد کرنا،آزادکشمیر کونسل کے پاس موجود رقم کی آزادکشمیر میں ترقیاتی پروگرام کے لیے واگزاری،ٹورازم کوریڈورڈبل ٹیکسیشن اور واٹر یوز چارجز کے معاملات حل کرواناآزادکشمیر کے لیے ائیر ایمبولینس سروس شروع کرنااور آزادکشمیر میں آئینی اصلاحات سے اتفاق کرنا وہ تاریخی اقدامات ہیں جن سے خطہ کی تقدیر بدل جائے گی ۔

ان اقدامات نے واضح کر دیا ہے کہ ترقی اور نواز شریف اب لازم وملزوم ہیں ۔بعض گروہ ملکی ترقی روکنے کی کوششیں کررہے ہیں ، اجلاس ان کی بھرپور مذمت کرتا ہے ۔ ایک اور قرارداد میں کہا گیا کہ اجلاس یہ سمجھتا ہے کہ محمد نواز شریف کی جانب سے سی پیک جیسے گیم چینجر منصوبوں میں خطہ کشمیر کی شمولیت جن میں میگا پراجیکٹس خاص طور پرمظفرآباد،میرپور،بھمبر انڈسٹریل زون ،مانسہرہ تامظفر آبادروڈ ،میرپور،مظفرآباد منگلا دینہ روڈ ،بھمبر کوٹلہ گجرات روڈ،یارکنڈدینہ براستہ مستونگ/شونٹر پاس شامل ہیں ایک ایسے ویژنری اقدام ہیں جن سے یہ علاقہ اس تجارتی کوریڈور کا حصہ بن جائیگا جس نے ایشیاء میں ایک ایسا تجارتی انقلاب برپا کرنا ہے جو لوگوں کے لیے غیرمعمولی اقتصادی سرگرمیوں کا مرکز بن جائے گا اور خوشحالی و ترقی آنے والی نسلوں کا مقدر بنے گی ۔

قرارداد میں مزیدکہا گیا کہ اجلاس وزیرا عظم پاکستان محمد نواز شریف کی جانب سے پارلیمینٹ کے زیر اہتمام دورروزہ بین الاقوامی کشمیر کانفرنس کے افتتاح کا خیر مقدم کرتا ہے ،بین الاقوامی کشمیر کانفرنس کے توسط سے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے میں خاصی مدد ملی ۔کانفرنس میں جہاں ایک جانب یورپی یونین ،کینیڈا ،برطانیہ سمیت بین الاقوامی اداروں کے مندوبین نے شرکت کی وہیں سپییکر قومی اسمبلی ،چیئرمین سینٹ ،صدر آزادجموں وکشمیر ،وزیر اعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر کے علاوہ پارلیمنٹ کے ارکان ،سفارتکاروں ،دانشوروں ،صحافیوں اور اہل علم کی بڑی تعداد کی شرکت نے کانفرنس کو غیرمعمولی پذیرائی دی ،کانفرنس کے موقع پر حریت رہنماوں میر واعظ عمر فاروق اور یسین ملک کے خصوصی پیغامات نے اس امر کو واضح کر دیا کہ کشمیر میں جاری تحریک آزادی کو روکنا اب بھارت کے بس میں نہیں ہے جلد یا بدیرکشمیر ی بھارتی چنگل سے آزاد ہو کر الحاق پاکستان کی منزل حاصل کریں گے ۔

ایک اور قرارداد میں کہا گیا کہکابینہ کا یہ اجلاس بھارت کی جانب سے وادی میں ہندو آباد کاری کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں ڈیمو گرافی میں تبدیلی کی کوششوں کی شدید مذمت کرتا ہے ،ایسی کوششیں نہ تو کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو ختم کر سکتی ہیں اور نہ اس طرح کے اقدامات سے بھارت کشمیریو ں کے حق خود ارادیت کو دبا سکتا ہے ،اجلاس امریکہ اور روس سمیت عالمی طاقتوں اور اقوام متحدہ سمیت عالمی اداروں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ بھارت کی جانب سے متنازعہ علاقے میں ہندووں کی آباد کاری کے ذریعے ڈیمو گرافی میں تبدیلی کا نوٹس لیں اور کشمیری عوام کو ان کا جائز حق خود ارادیت دینے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں جس کے بغیر جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن ناممکن ہے ۔

اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ حکومت پاکستان یہ معاملہ سلامتی کونسل میں اٹھائے ۔ قرارداد میں کہا گیا کہ اجلاس کل جماعتی حریت کانفرنس کے قائدین سید علی گیلانی ،میرواعظ عمر فاروق ،سید شبیر احمد شاہ ،آغا حسن بڈگامی ،یٰسین ملک سمیت کئی دوسرے افراد کی نظربندیوں اور سرینگر میں بھارت کی جانب سے مسلسل کرفیو لگا کر کشمیریوں کے سیاسی و مذہبی حقوق کی پامالی کی شدید مذمت کرتا ہے ،اجلاس عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ کشمیری قائدین کی رہائی کے لیے بھارت پر دباو ڈالے ،اجلاس یٰسین ملک کی گرتی ہوئی صحت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتا ہے ۔

اجلاس فریدہ بہن جی اور محترمہ آسیہ اندرابی کے خلاف بھارتی فوج کے پرتشدد اقدامات کی مذمت کرتے ہوے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ بھی کرتا ہے ۔اور عالمی برادری سے اپیل کرتا ہے کہ وہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے عائد کرفیو کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کرے ۔اجلاس مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی جانب سے بے گناہ لوگوں کی شہادتوں اور پرتشدد اقدامات کی بھرپور مذمت کرتا ہے ۔

اجلاس وزیر اعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان کے ترقی پسند ویژن کو سراہتا ہے اور انہیںریاست میں گڈ گورننس ،میرٹ کی بحالی اورریاستی عوام کی فلاح وبہود کے لیے اقدامات پر مکمل تعاون کا یقین دلاتا ہے۔اجلاس وزیر اعظم آزادکشمیر کو عوام کے حق میں کیے جانے والے فیصلوں پر اپنی بھرپور حمایت کا یقین دلاتا ہے ۔ کابینہ کا اجلاس گورنر سندھ جسٹس (ر) سعید الزمان صدیقی، رکن قانون ساز اسمبلی پیر سید علی رضا بخاری کے والد محترم پیر سید ابوالحسن محمد سعید بخاری ، رکن قانون ساز اسمبلی کرنل وقار نور کی والدہ محترمہ ،رکن کشمیر کونسل ملک پرویز اعوان کی والد ہ محترمہ کی وفات پر تعزیت کا اظہار کرتا ہے اور دعا گو ہے کہ اللہ تعالی مرحومین کو اپنے جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے ۔

اجلاس راولپنڈی سے فاروڈ کہوٹہ جانے والی بس کے حادثے میں چھ افراد اور باغ میں ایک سکول پر ٹرک کے گرنے سے ہونے والی ہلاکتوں پر شدید رنج وغم کا اظہار کرتا ہے ۔اجلاس جان بحق افراد سے تعزیت اور اظہار ہمدردی کرتے ہوے دعا گو ہے کہ اللہ تعالی مرحومین کو اپنے جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا کرے ۔