تمام سیاسی جماعتوں کا پارلیمانی کمیٹی انتخابی اصلاحاتمیں الیکشن کمیشن کے ملازمین کی طرف سے میڈیا کو اطلاعات لیک کرنے پر 50لاکھ روپے جرمانے اور 5سال قید کی سزا کاقانون بنانے پر اتفاق

نئے قانون میں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی چھان بین کے دوران بھی میڈیا کے داخلے پر پابندی عائد کرنے کی شق شامل

منگل 17 جنوری 2017 20:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 جنوری2017ء) ذمہ دارذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں نے انتخابی اصلاحات کی پارلیمانی کمیٹی میں الیکشن کمیشن کے ملازمین کی طرف سے میڈیا کو اطلاعات لیک کرنے پر 50لاکھ روپے جرمانے اور 5سال قید کی سزا کاقانون بنانے پر اتفاق کرلیا ہے جبکہ نئے قانون میں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی چھان بین کے دوران بھی میڈیا کے داخلے پر پابندی عائد کرنے کی شق شامل ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ مجوزہ قانون کی انتخابی اصلاحات بارے پارلیمانی کمیٹی متفقہ طور پر منظوری دے چکی ہے اور اس پر پی ٹی آئی،پیپلزپارٹی سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں کے بھی دستخط موجود ہیں کسی سیاسی جماعت کے رکن کمیٹی نے میڈیا پر قدغن کے اس قانون کی مخالفت نہیں کی،دوسری جانب معلوم ہوا ہے کہ خواتین ووٹرز کی10فیصد ووٹ پول نہ ہونے والے پولنگ اسٹیشنوں کا انتخاب کالعدم قرار دینے کی شق پروزیرخزانہ اسحاق ڈار نے اضافی نوٹ دیا ہے اور موقف اختیار کیا ہے کہ یہ سخت قانون سازی ہے 10فیصد کی بجائے خواتین کے 5فیصد ووٹوں کو لازمی قرار دیا جائے کیونکہ بعض علاقوں کے رسم و رواج اور طرز زندگی کی وجہ سے وہاں10فیصد خواتین کا ووٹ ڈالنے کیلئے پولنگ اسٹیشنوں تک آنا مشکل دکھائی دیتا ہے۔

…(خ م+ع ع)

متعلقہ عنوان :