خیبر پختونخوا بہتر حکمرانی کی درجہ بندی میں پہلے نمبر پر ہے، سینئر وزیر عنایت اللہ

منگل 17 جنوری 2017 20:13

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جنوری2017ء) خیبر پختونخوا کے سینئر وزیر بلدیات عنایت اللہ نے کہا ہے کہ بین الاقوامی اداروں نے تسلیم کیا ہے کہ خیبر پختونخوا بہتر حکمرانی کی درجہ بندی میں پورے ملک میں پہلے نمبر پر ہے جو صوبے میں مخلوط حکومت کی کوششوں کا نتیجہ ہے پچھلے چار سالوں میں 127 قوانین بنائے گئے جن میں 56 نئے ہیں صوبے کا اطلاعات تک رسائی کا قانون دنیا کے چند اعلیٰ قوانین میں سے ایک ہے جس کے ذریعے احتساب اور شفافیت کو یقینی بنایا گیاہے۔

وہ لوکل گورننس سکول حیات آباد میں بلوچستان کی مختلف یونیورسٹیوں اور کالجوں کی طالبات کے وفد سے خطاب کر رہے تھے، رکن صوبائی اسمبلی راشدہ رفعت، سابق ایم این اے عنایت بیگم اور ثمینہ سعید بھی اس موقع پر موجود تھیں۔

(جاری ہے)

وفد جامعہ المحصنات کے زیر سرپرستی ہیلپنگ ہینڈ فار ریلیف اینڈ ڈویلپمنٹ کے تعاون سے بین الصوبائی دورے پر ہے جس کا مقصد ہم آہنگی، قومی یکجہتی کو فروغ دینا اور منفی رحجانات کا خاتمہ کرناہے، وفد قبل ازیں لاہور، اسلام آباد اور آزاد کشمیر کا بھی دورہ کرچکا ہے۔

سینئر وزیر عنایت اللہ نے صوبائی حکومت خصوصاً وزارت بلدیات کی کارکردگی بارے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر قوانین کو ان کی روح کے مطابق شفافیت کے ساتھ نافذ کیا گیا تو یہ صوبے کے لئے گیم چینجر ثابت ہوں گے، اطلاعات تک رسائی قانون کے باعث اب کوئی چیز چھپی نہیں رہی، آزاد اور خود مختار پولیس اپناکام کر رہی ہے جبکہ بڑے ہسپتالوں کو خود مختاری دے دی گئی ہے دور دراز علاقوں میں فرائض انجام دینے والے صحت کے عملے کی مراعات میں اضافہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے تعلیم پر بھی توجہ مرکوز کر رکھی ہے ،شفاف طریقے سے 25 ہزار اساتذہ کو بھرتی کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کا بلدیاتی ایکٹ ملک کا بہترین قانون ہے جس کے تحت انتخابات کروا ئے گئے نچلی سطح پر 40 ہزار سے زائد منتخب نمائندے کام کر رہے ہیں پچھلے سال ضلعی، تحصیل، ٹائون اور نیبر ہوڈ وویلنج کونسلوں کو ترقیاتی مد میں 15 ارب روپے جاری کئے گئے تھے رواں سال 14 ارب روپے جاری کئے گئے ہیں جبکہ مزید 14 ارب روپے جلد جاری کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی دارالحکومت پشاور سمیت مختلف اضلاع سے تجاوزات کا خاتمہ کر کے تین ارب 20 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی سرکاری اراضی واگزار کرالی گئی ہے پشاور میں مزید دو فلائی اوورز بنائے جائیں گے، سڑکوں کی توسیع پر کام ہو رہا ہے شفافیت کو یقینی بنا کر بلدیات کے اپنے محاصل میں چار ارب روپے اضافہ ہوا ہے اگلے سال یہ اضافہ پانچ ارب روپے ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ صوبے کے جنوبی اضلاع میں تیل اور گیس کے وافر ذخائر موجود ہیں جن سے استفادے کے لئے کام ہو رہا ہے توانائی کے شعبے میں کئی بڑے منصوبے پائپ لائن میں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کمپنی کے قیام سے پشاور کی صفائی میں بہتر ی آئی ہے مزید بہتری لائیں گے، ٹریفک کے مسئلے پر قابو پانے کے لئے منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔ انہوں نے امن وامان، نصاب میں تبدیلی، حکومت کی کارکردگی اور دیگرامور سے متعلق طالبات کے سوالوں کے جوابات بھی دیئے۔