سی این جی اسٹیشنز لوکل نہیں امپورٹڈ ایل این جی استعمال کرتے ہیں،بندش کی کوئی وجہ نہیں بنتی‘ غیاث عبد اللہ پراچہ

پیشگی ادائیگی کرکے ایل این جی خریدتے ہیں اس کے باوجود گیس نہیں دی جارہی،فوری بحال کی جائے‘ سی این جی ایسوسی ایشن

منگل 17 جنوری 2017 19:59

سی این جی اسٹیشنز لوکل نہیں امپورٹڈ ایل این جی استعمال کرتے ہیں،بندش ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2017ء) آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین غیاث پراچہ نے مطالبہ کیا ہے کہ پنجاب اور پوٹھوار میں گزشتہ چھ روز سے بند سی این جی اسٹیشنزفوری کھولے جائیں۔اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ پنجاب اور پوٹھوہار کے سی این جی اسٹیشنز لوکل گیس پر نہیں بلکہ امپورٹڈ ایل این جی پر کام کرتے ہیں اور مخصوص گیس استعمال کرتے ہیں ان کی بندش کی کوئی وجہ نہیں بنتی۔

انہوں نے کہا کہ ہم پیشگی ادائیگی کر کے ایل این جی خریدتے ہیں اس کے باوجود ہمیں گیس نہیں دی جارہی۔اگر سی این جی اسٹیشنز نے بند رہنا ہے تو ہمیں ایل این جی کا کیا فائدہ ہے۔ جبکہ دوسرے سیکٹرز کو کم قیمت پر سستے نرخوں پر گیس مسلسل فراہم کی جا رہی ہے جو کو سی این جی کے ساتھ ناانصافی ہے۔

(جاری ہے)

ہم امپورٹڈ گیس کے صارف ہیںاس لئے ہم گیس سپلائی ترجیحی لسٹ میں نہیں آتے لیکن اس کے باوجود اگر حکومت کو گیس کی کمی کا سامنا ہے اور گھریلو سیکٹر کیلئے گیس کی شدید ضرورت ہے تو تمام سیکٹرز سے مساوی بنیادوں پر کوٹے کے مطابق گیس لے کر پوری کی جاسکتی ہے لیکن محض ایک سیکٹر کو بند کردینا زیادتی ہے۔

سب کو معلوم ہے کہ سی این جی سیکٹر کو پہلے لوکل گیس پر چلنے کی وجہ سے موسم سرما میں چار ماہ بندش برداشت کرنا پڑتی تھی لیکن اب امپورٹڈ گیس پر منتقل ہو جانے کے بعد پہلی بار سردیوں میں صارفین کا اعتماد بہت مشکل سے دوبارہ بحال ہونا شروع ہوا تھا لیکن اس قسم کے فیصلوں سے یہ ساری کوششیں ضائع ہو جائیں گی اور بہت نقصان ہو جائے گا۔ حکومت سے پرزور مطالبہ ہے کہ لوگوں کے اعتماد اور ہمارے کاروبار کو بحال کرنے کیلئے بندش کا فیصلہ واپس لیا جائے۔

متعلقہ عنوان :