روس نے نئی امریکی انتظامیہ کو شامی امن مذاکرات میں شمولیت کی دعوت دیدی

مستقبل میں روس اور امریکا خاص طور پر شام میں دہشت گردی کے خلاف تعاون میں اضافہ کریں گے، جوہری ہتھیاروں کے معاملے پر ٹرمپ انتظامیہ سے مذاکرات کی توقع ہے ،روسی وزیرخارجہ سیرگئی لاوروف کی پریس کانفرنس

منگل 17 جنوری 2017 16:41

ماسکو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 جنوری2017ء) روسی وزیرخارجہ سیرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی سربراہی میں امریکا کی نئی انتظامیہ کو آستانہ میں ہونے والے شامی امن مذاکرات میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ماسکو میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لاوروف کا کہنا تھا کہ قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں شامی حکومت اور باغیوں کے درمیان ان مذاکرات کے لیے پیر 23 جنوری کی تاریخ طے ہے۔

(جاری ہے)

لاوروف نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں روس اور امریکا خاص طور پر شام میں دہشت گردی کے خلاف تعاون میں اضافہ کریں گے۔انکا کہنا تھاکہ روس کو توقع ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ جوہری ہتھیاروں کے معاملے سمیت تزویراتی استحکام کے حوالے سے بات چیت ہو گی۔ لاوروف کا مزید کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد ہونے والے ان متوقع مذاکرات میں ہائپرسونک ہتھیاروں، یورپ میں امریکی میزائل شیلڈ، خلائی ہتھیاروں اور جوہری تجربات کے معاملات بھی شامل ہو سکتے ہیں۔