ڈونلڈ ٹرمپ کے بعض عزائم اور بیانات سے پرامید ہیں،سعودی عرب

سعودی عرب امریکا میں اقتدار کی تبدیلی کے مرحلے کوعالمی حالات میں مثبت تبدیلی کے طور پردیکھ رہا ہے، ہمیں ڈونلڈ ٹرمپ کے تازہ بیانات سے امیدیں وابستہ ہیں، مشترکہ مفادات اور مقاصد کیلئے نئے امریکی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہیں، تہران کی پالیسیوں اورمعاندانہ عزائم کی بنا پر ایران اور ریاض میں کشیدگی بدستور موجود ہے، حالات کو بہتر بنانے اور تعلقات کو معمول پرلانے کی ذمہ داری ایران پرعاید ہوتی ہے،سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیرکی صحافیوں سے گفتگو

منگل 17 جنوری 2017 14:00

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 جنوری2017ء) سعودی عرب کے وزیرخارجہ عادل الجبیر نے کہا کہ ہے امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بعض بیانات اور عزائم سے پرامید ہیں، عالمی مسائل کے حل کے لیے امریکی کردار کی بحالی، داعش کی شکست وریخت اور ایرانی بالادستی کا گھمنڈ توڑنے کے حوالے سے سعودی عرب ڈونلڈ ٹرمپ سے پرامید ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی وزیرخارجہ نے ریاض میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب امریکا میں اقتدار کی تبدیلی کے مرحلے کوعالمی حالات میں مثبت تبدیلی کے طور پردیکھ رہا ہے۔

ہمیں ڈونلڈ ٹرمپ کے تازہ بیانات سے امیدیں وابستہ ہیں۔ سعودی عرب مشترکہ مفادات اور مقاصد کیلیے نئے امریکی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم دیکھیں گے کہ آیا نئی امریکی انتظامیہ کس حد تک ہمارے مفادات کے مطابق اپنی پالیسیاں تشکیل دیتی ہے۔ایران کے بارے میں بات کرتے ہوئے عادل الجبیر نے کہا کہ تہران کی پالیسیوں اورمعاندانہ عزائم کی بنا پر تہران اور ریاض میں کشیدگی بدستور موجود ہے۔

حالات کو بہتر بنانے اور تعلقات کو معمول پرلانے کی ذمہ داری ایران پرعاید ہوتی ہے۔شام کے معاملے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں سعودی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ہمیں آستانہ میں ہونے والے شامی مذاکرات کو ایک اہم پیش رفت کے طور پردیکھنا چاہیے۔ توقع ہے کہ آستانہ مذاکرات شام میں جنگ بندی کو مستحکم کرنے میں مدد دیں گے۔