فرانسیسی صدر نے جرمنی کی فراخ دلانہ پالیسی پر ٹرمپ کی کڑی نکتہ چینی کو رد کردیا

یورپ کو کیا کرنا چاہیے اور کیا نہیں اسکے لیے ہمیں ٹرمپ کے مشوروں کی ضرورت نہیں، فرانسوا اولاند

منگل 17 جنوری 2017 13:39

پیرس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 جنوری2017ء) فرانسیسی صدر فرانسوا اولاند نے جرمنی کی فراخ دلانہ پالیسی پر نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کڑی نکتہ چینی کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورپ کو کیا کرنا چاہیے اور کیا نہیںاس کیلئے اسے کسی بیرونی مشورے کی ضرورت نہیں ہے۔اولاند نے امریکی ٹیلی ویژن’’ سی این این ‘‘کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ میرے خیال سے کسی امریکی نومنتخب صدر کا دوسرے ملکوں کی سیاست میں اس طرح کھلم کھلا دخل دینا نامناسب ہے۔

(جاری ہے)

میرکل نے اس کے جواب میں کہا تھا کہ 'ہم یورپیوں کی تقدیر خود ہمارے ہاتھوں میں ہے۔'فرانس کے صدر نے کہا کہ یورپی یونین 'بین الاوقیانوس تعاون کے لیے تیار ہی' لیکن اس کی بنیاد 'اپنے مفادات اور اقدار' پر ہو گی۔سابق فرانسیسی وزیرِ اعظم مینوئل والس نے کہا کہ ٹرمپ کا بیان 'یورپ کے خلاف جنگ' کے مترادف ہے۔والس اس برس صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے خواہش مند ہیں، تاہم ان کی اپنی ہی جماعت کے کچھ ارکان ان سے آگے ہیں۔ ٹرمپ نے جرمن چانسلر کے بارے میں کہا تھا کہ انھوں نے بڑے پیمانے پر نقل مکانی کی اجازت دے کر 'تباہ کن غلطی' کی ہے۔

متعلقہ عنوان :