ڈاکٹر شکیل آفریدی غیر ملکی ایجنسی کے لئے کام کرتا رہا اور ریاست دشمن سرگرمیوں میں ملوث تھا‘ کمشنر ایف سی آر کی عدالت میں اس کی سزا کا معاملہ زیر سماعت ہے‘ پاکستان نے امریکہ پر بھی اپنا نکتہ نظر واضح کردیا ہے

وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کا دلائو نوٹس پر سینیٹ میں جواب

منگل 17 جنوری 2017 13:04

اسلام آباد ۔17جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جنوری2017ء) وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے کہا ہے کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی غیر ملکی ایجنسی کے لئے کام کرتا رہا اور ریاست دشمن سرگرمیوں میں ملوث تھا‘ کمشنر ایف سی آر کی عدالت میں اس کی سزا کا معاملہ زیر سماعت ہے‘ پاکستان نے امریکہ پر بھی اپنا نکتہ نظر واضح کردیا ہے۔ منگل کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران سینیٹر حافظ حمد اللہ کے توجہ دلائو نوٹس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کو مئی 2011ء میں گرفتار کیا گیا تھا۔

اسے پہلے 33 سال قید کی سزا ہوئی بعد میں ایک نظرثانی کی درخواست کی سماعت کے بعد اس میں کمی کرکے 23 سال کردی گئی۔ فاٹا ٹریبونل میں بھی اس کی طرف سے درخواست دائر کی گئی جسے کمشنر ایف سی آر کو بھجوا دیا گیا اور اب یہ معاملہ کمشنر ایف سی آر کی عدالت میں زیر سماعت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ شکیل آفریدی غیر ملکی ایجنسی کے لئے کام کرتا رہا ہے اور اس کی وجہ سے ملک میں پولیو ویکسینیشن کے عمل کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے اور 50 پولیو ویکسینیٹرز کو بھی اس وجہ سے شہید کردیا گیا کہ شاید کہیں وہ بھی غیر ملکی ایجنسی کے لئے کام نہ کر رہے ہوں۔

انہوں نے کہا کہ شکیل آفریدی کو امریکہ میں ہیرو بنا کر پیش کیا جاتا ہے۔ امریکی کانگریس نے اس کے لئے ایک بل بھی منظور کیا جبکہ جنوری 2014ء میں ایک قانون سازی کانگریس میں لائی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی امداد اس وقت تک روکی جائے جب تک وہ شکیل آفریدی کو رہا نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ پر ہم نے اپنا نکتہ نظر واضح کردیا ہے اور اسے آگاہ کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے بھی اپنے حالیہ دورہ امریکہ کے دوران اس چیز سے امریکی حکام کو آگاہ کیا۔