فیصل مسجد کے سامنے سڑک پر کار پارکنگ کے نام پر ٹیکس وصولی بند کی جائے، وفاقی دارالحکومت کے مکینوں کا مطالبہ

مسئلہ کا جلد حل نکالا جائے گا،سی ڈی اے

منگل 17 جنوری 2017 12:33

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جنوری2017ء) وفاقی دارالحکومت کے مکینوں بالخصوص ٹیکسی ڈرائیوروں نے مطالبہ کیاہے کہ فیصل مسجد کے سامنے سڑک پرکارپارکنگ کے نام پر غیر قانونی ٹیکس کو ختم کیاجائے جبکہ سی ڈی اے کامؤقف ہے کہ سی ڈی اے کو پہلے بھی اس بارے میں شکایت موصول ہوئی تھی ،اس مسئلہ کا جلد حل نکالا جائے گا۔ اسلام آبادکے رہائشی علی عمران نے اے پی پی کو بتایاکہ وہ روزانہ فیصل ایونیو فیصل مسجد کے سامنے گزرتا ہے لیکن یہاں سڑک پر پارکنگ سے کافی دور اور چوک سے بھی پہلے غیر قانونی طورپر رکاوٹیں کھڑی کردی گئی ہیںاور یہاں کھڑے افراد ہر گاڑی سی20روپے کارپارکنگ کی مد میں ٹیکس وصول کرتے ہیں۔

انہوںنے متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ اس مسئلہ کو فوری طور پر حل کیاجائے تاکہ اسلام آباد کے رہائشی آزادانہ طور پر اپنے شہر میں سفر کر سکیں۔

(جاری ہے)

فیصل مسجد کے سامنے گزرنے والے ایک ٹیکسی ڈرائیور سرفراز نے بتایاکہ گزشتہ سال اگست سے یہاں پر سڑک پر رکاوٹیں کھڑی کردی گئی ہیں اور وہ ٹیکسی ڈرائیوروںاور دیگر گاڑیوں سے 20، 20روپے ٹیکس کی مد میں وصولی کررہے ہیں جو قانونی طور پر زیادتی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ وہ بمشکل ٹیکسی چلا کر روزی کماتا ہے، اگر وہ سواری بٹھا کر اس روڈ سے روزانہ 10مرتبہ بھی گزرے تو ٹیکس کی مد میں ہر بار 20 روپے ادا کتا ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کہ ہمارے اس حال پر رحم کیا جائے اور اس غنڈہ ٹیکس کو ختم کیاجائے ۔ اسلام آباد کی رہائشی شازیہ نے اے پی پی کو بتایاکہ فیصل مسجد کے سامنے گزرتے ہوئے ان سے 20 روپے ٹیکس وصول کیا گیا جب میں نے ان لوگوں سے دریافت کیا تو وہ ان سے کس چیز کی مد میں پیسے لے رہے ہیں تو انہوںنے کہاکہ ہمیں سی ڈی اے نے یہ ٹھیکہ دیا ہے اس روڈ پر جتنی بھی گاڑیاں گزریں گی کارپارکنگ کی مد میں ہر گاڑی سے 20،20روپے وصول کریں۔

جی۔ 9کے رہائشی محمد اکرم نے بتایاکہ وہ اپنی فیملی کے ہمراہ فیصل مسجد کی طرف جارہے تھے ، جب فیصل مسجد کے قریب پہنچے تو سڑک پر رکاوٹیں کھڑی کرنے والے اہلکاروں نے ان سے 20 روپے غیر قانونی ٹیکس لیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ دنیا کے کسی بھی کونے میں ایسا کوئی قانون نہیں ہے کہ کوئی سڑک پر اپنے ہی رہائشیوں سے ٹیکس وصول کرنا شروع کرے۔ انہوںنے کہاکہ سڑک پر گاڑیوں سے ٹیکس لینا نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ اس سے مختلف حادثات رونما ہو سکتے ہیں۔

فیصل مسجد کے سامنے موجود افراد نے اے پی پی کو بتایاکہ یہاں پر فیصل مسجد میں جب جمعہ پڑھنے کے لئے جب لوگ آتے ہیں تو ان کی گاڑیاں بھی روڈ پر روک کر ان سے ٹیکس وصول کرتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ سڑک پر گاڑیاں روکنے سے نہ صرف شہریوں کو گاڑیوں کے رش کی وجہ سے مشکلات کاسامنا پڑتا ہے بلکہ انہیں جمعہ کی نماز میں بروقت پہنچنے میں بھی دشواری کاسامنا کرنا پڑتاہے۔

انہوںنے سی ڈی اے کے حکام سے مطالبہ کیاہے کہ سڑک پر کار پارکنگ کے نام پر ٹیکس کو بند کیا جائے ۔ فیصل مسجد کے سامنے فیصل ایونیو جب ٹیکس وصول کرنے والے اہلکاروں سے دریافت کیا گیاتو انہوںنے اے پی پی کو بتایاکہ وفاقی ترقیاتی ادارہ سی ڈی اے نے 2013ء میں راجہ خالد اور راجہ زاہد کو یہ ٹھیکہ دیا تھا تاہم اسلام آباد ہائی کورٹ میں حکم امتناعی کی وجہ سے 2014ء سے 2016ء تک یہ کارپارکنگ ٹیکس بند تھا تاہم سٹے کے بعد گزشتہ سال 5 جنوری سے یہ ٹیکس بحال ہو گیا ہے اور ہم نے اب گاڑیوں سے دوبارہ ٹیکس وصول کرنا شروع کردیا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ سی ڈی اے نے یہ ٹھیکہ راجہ خالد اور راجہ زاہد کو انٹر اسٹی کارپارکنگ کے نام پر دیا ہے۔ جب اس حوالے سے سی ڈی اے کے ترجمان ملک مظہر حسین سے رابطہ کیا گیا تو انہوںنے اے پی پی کو بتایاکہ فیصل ایونیو کارپارکنگ ٹیکس کے نفاذ کے حوالے سے پہلے بھی ہمیں شکایت موصول ہوئی ہے ہم نے سی ڈی اے کے متعلقہ حکام کو اس مسئلہ کے حوالے سے آگاہ کیا ہے ، امید ہے کارپارکنگ ٹیکس کا مسئلہ جلد حل ہوجائے گا۔

متعلقہ عنوان :