امریکی سفارتخانہ تل ابیب منتقل ہواتووفد نہیں بھیجیں گے،یورپی یونین

ایسے یکطرفہ فیصلوں سے گریز کرنا چاہیے جن سے دنیا کے بڑے حصے پرسنگین اثرات ہوں،صدرموگرینی

منگل 17 جنوری 2017 12:06

برسلز(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2017ء) نومنتخب امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیانات پر یورپی ممالک کی قیادت نے سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے، یورپی یونین کی خارجہ پالیسی چیف نے امریکی سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنے پر سنگین نتائج سے خبردار کیا ہے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق برسلز میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی چیف فیڈریکاموگرینی نیواضح کیاکہ امریکی سفاتخانے کی منتقلی کی صورت میں وہ تل ابیب سے اپنے وفدمنتقل نہیں کریں گے۔

ایسے یکطرفہ فیصلوں سے گریز کرنا چاہیے جن سے دنیا کے بڑے حصے پرسنگین اثرات ہوں۔ادھرنومنتخب امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی یورپی یونین پر تنقید کے بعدفرانس کے صدر فرانسوااولاند کاردعمل بھی سامنے آیاہے،انہوں نے کہاکہ یورپ بین البراعظمی تعاون چاہتاہے ہماری اقدار اور مفادات کو ترجیح حاصل ہے۔

(جاری ہے)

یورپی یونین کواپنے معاملات چلانے کیلئے کسی غیررکن ملک کیمشورے کی ضرورت نہیں۔

جرمن چانسلر مرکل کا کہنا تھا کہ یورپی اتحاد ہی ڈونلڈ ٹرمپ کیبیان کا بہترین جواب ہے۔جرمن وائس چانسلرزِیکمار گیبریئل نے کہاکہ مشرقِ وسطیٰ میں بغیر سوچے سمجھے امریکی مداخلت نے ہی پناہ گزینوں کے بحران کو جنم دیا تھا۔دوسری جانب امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے بھی دوسرے ملکوںکے سیاسی معاملات پرنومنتخب امریکی صدرٹرمپ کے بیانات کونامناسب قراردیا۔امریکی نو منتخب صدر نے کہا تھا کہ برطانیہ کی جانب سے برگزٹ کا فیصلہ بہت اچھا تھا کیونکہ یورپی یونین ٹوٹنے کے دہانے پر ہے۔ انہوں نے جرمن چانسلر کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

متعلقہ عنوان :