مریم نواز نے آمدنی اور ٹیکس ادائیگیوں کا ریکارڈ سپریم کورٹ میں جمع کرادیا

شادی کے بعدسے ہی والد کے زیر کفالت نہیں ہوں، گوشوارے ٹھیک طرح سے پڑھے بغیر غلط الزامات لگائے،جھوٹے الزامات لگانے پر درخواست گذار کے خلاف کارروائی کی جائے ، مریم نواز

منگل 17 جنوری 2017 11:31

مریم نواز نے آمدنی اور ٹیکس ادائیگیوں کا ریکارڈ سپریم کورٹ میں جمع ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 جنوری2017ء) وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے گزشتہ 5 سال کی آمدنی اور ٹیکس ادائیگیوں کی تفصیلات سپریم کورٹ میں جمع کرادیں ۔ مریم نواز کے وکیل شاہد حامد نے ایڈوکیٹ آن ریکارڈ کے ذریعے اپنی موکلہ کا جواب اور اضافی دستاویزات سپریم کورٹ میں جمع کرایا ۔ جس میں مریم نواز کی پانچ سالہ زرعی اور غیر زرعی آمدن، ٹیکس ادائیگی اور بینک اکاؤنٹس کی اسٹیٹمینٹ کی تفصیلات کے علاوہ بیگم شمیم اختر کے 2010 میں اثاثوں کی تفصیل بھی شامل ہے۔

مریم نواز نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ رائیونڈ اسٹیٹ کے پانچ میں سے ایک گھر میں اپنے 3 بچوں اور شوہر کے ہمراہ رہائش پذیر ہیں اور جلاوطنی کے دور کے علاوہ مستقل اسی گھر میں رہتی ہیں، باقی گھروں میں بیگم شمیم اختر، نوازشریف، شہباز شریف اور مرحوم عباس شریف کے خاندان رہتے ہیں، رائیونڈ اسٹیٹ کے مشترکہ اخراجات مل کر برداشت کئے جاتے ہیں، انہوں نے 2013 میں مشترکہ اخراجات کی مد میں 50لاکھ روپے ٹیکس ادا کئے، 2014 اور 2015 میں 60، 60 لاکھ روپے ٹیکس ادا کئے۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم کی صاحبزادی کا کہنا تھا کہ ان کی شادی 1992 میں ہوئی اور وہ اس وقت سے ہی اپنے والد کے زیر کفالت نہیں، جون 2010 میں ان کے ذاتی اثاثے 7 کروڑ 35 لاکھ 431 روپے تھے، انہوں نے 2011 میں 85کنال19 مرلے زرعی زمین خریدی، جس کے پیسے 2012 میں والد کو واپس لوٹا دیئے۔ 2013 میں ان کی آمدنی 65 لاکھ 17 ہزار 504 روپے تھی۔اپنے جواب میں مریم نواز نے موقف اختیار کیا ہے کہ درخواست گذار نے ان کے گوشوارے ٹھیک طرح سے پڑھے بغیر غلط الزامات لگائے،جھوٹے الزامات لگانے پر درخواست گذار کے خلاف کارروائی کی جائے۔