ریاض : سعودی عرب میں کم عمری کی شادیوں کی حوصلہ شکنی کے لیے مہم کا آغاز

منگل 17 جنوری 2017 08:43

ریاض : سعودی عرب میں کم عمری کی شادیوں کی حوصلہ شکنی کے لیے مہم کا آغاز

ریاض : (اُردو پوائنٹ تازہ ترین ،17جنوری 2017): سعودی حکومت کی جانب سے کم عمری کی شادیوں کی روک تھام کے لیے متعدد آگاہی مہمیں چلائی گئی ہیں ۔ مگر پھر بھی سعودی عرب کے متعدد علاقوں میں کم عمر سعودی بچیوں کی شادیوں کا سلسلہ ختم ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا۔ سعودی ماہرین کا کہناہے کہ سعودی معاشرے میں تعلیم عام ہونے کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا نے کم عمری کی شادیوں میں کمی لانے میں موثر کردار ادا کیاہے ۔

مگر اس ضمن میں مزید کوششیں کرنا باقی ہیں ۔

(جاری ہے)

گزشتہ دنوں سعودی عرب کے علاقے میں پچاس سالہ سعودی شہری کی 13سالہ لڑکی سے شادی کو مقامی عدالت نے روک دیاتھا۔سعودی عدالت کے فیصلے کے بعد نئے سوالات نے جنم لے لیا ہے ۔کچھ ماہرین کا کہناہے کہ سعودی لڑکیوں کی شادی کی عمر18سال سے کم کی جائے ۔دمام میں بھی گزشتہ ماہ آٹھ سالہ بچی کی شادی ایک تیس سالہ شہری سے ہونے والی تھی مگر عین وقت پر حکام بالا نے شادی کی تقریب کو روک دیا۔

کم عمری کی شادی کی اطلاع کے لیے سعودی حکام نے 116111نمبر کی ہیلپ لائن بھی جاری کی ہے ۔ماہرین کا کہناہے کہ کم عمری کی شادیوں کو روکنے کے لیے شہروں سمیت دور دراز کے دیہاتوں میں آگاہی مہم کا آغاز کرنا انتہائی ضروری ہے ماضی میں بھی آگاہی مہم کے مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں ۔