منصفانہ مردم شماری کا انعقاد اجتماعی مفاد کیلئے نا گزیر ہے،نوابزادہ حاجی میر لشکری رئیسانی

بعض عناصر اپنی کھوئی ساکھ بحال کرنے کیلئے غیر آئینی اور اصولوں سے متصادم مطالبہ کرتے ہوئے غیر ملکیوں کو بھی اس کا حصہ بنانے پر بے جا اسرار کر رہے ہیں

پیر 16 جنوری 2017 21:40

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جنوری2017ء) سابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری رئیسانی نے کہا ہیکہ کہ ایک منصفانہ مردم شماری کا انعقاد اجتماعی مفاد کے لئے نا گزیر ہے لیکن بعض عناصر اپنی کھوئی ہوئی ساکھ کو بحال کرنے کیلئے غیر آئینی غیر قانونی اور اصولوں سے متصادم مطالبہ کرتے ہوئے غیر ملکیوں کو بھی مردم شماری کا حصہ بنانے پر بے جا اسرار کر رہے ہیں جن سے برادر اقوام کے درمیان رقابت پیدا ہونے کا قومی اندیشہ ہے اگر معروضی حقائق کو نظر انداز کرکے غیر منصفانہ مردم شماری کروائی جاتی ہے تو ا س کا مطلب بلوچستان میں ایک دائمی تنازعہ کی بنیاد رکھنے کی سازش کے سو ا کچھ نہ ہوگا ۔

اس ناروا اقدام سے برادر اقوام کے تاریخی رشتوں کو نقصان ہوسکتا ہے جس کی زیادہ تر ذمہ داری ان لوگوں کو پر عائد ہوگی جو مہاجرین کو مردم شماری میں شامل کرنے کیلئے غیر اصولی موقف اپنائے ہوئے ہیں مردم شماری کے حوالے سے ہمارا موقف اصولی ہے ہم شفاف مردم شماری کو بلوچستان کے حقیقی باشندوں کو اجتماعی مفادکا معاملہ سمجھتے ہیں جس پر سمجھوتہ ممکن نہیں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ غیر ملکی جو بھی ہوں انہیں بلا امتیاز مردم شماری سے الگ رکھا جانا چاہئے اس کی آئینی قانونی اور اصولی زمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے نوابزادہ لشکری رئیسانی نے امید ظاہر کی ہے کہ حکومت اور با اختیار ادارے عوام کے جائز مطالبے سے انحراف نہیں کرینگے شفاف اور ایک غیر متنازعہ مردم شماری کا انعقاد حکومت کیلئے آزمائش ہے جس کے لئے حکمرانوں کو سنجیدہ کردار ادا کرنا ہوگابصورت دیگر نا انصافی کے خلاف ردعمل فطری بات ہوگی ۔

متعلقہ عنوان :