سندھ گھر مزدور پالیسی کا باقاعدہ اعلان وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ بدھ 18 نوری کو آرٹس کونسل کراچی میں منعقدہ بڑے اجتماع میں کریں گے،ہوم بیسڈ ویمن ورکرز فیڈریشن کی چئیر پرسن زہرہ خان

پیر 16 جنوری 2017 21:32

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 جنوری2017ء) ہوم بیسڈ ویمن ورکرز فیڈریشن کی چئیر پرسن زہرہ خان نے کہا ہے کہ سندھ گھر مزدور پالیسی کا باقاعدہ اعلان وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ بدھ 18 نوری کو آرٹس کونسل کراچی میں منعقدہ بڑے اجتماع میں کریں گے،اس اجتماع میں صوبے بھر سے گھر مزدور سینکڑوں خواتین کے علاوہ منتخب نمائندے سماجی تنظیموں اور بین الاقوامی ادارہ محنت کی خواتین شرکت کریں گی،وہ پیر کو پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہی تھیں،اس موقع پر سائزہ فیروز ،شمیم بانو ،ذاہدہ پروین ودیگر بھی موجود تھیں،انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ نے گھر مزدور پالیسی کی منظوری دے دی ہے جس کے نتیجے مٰں صوبے کے لاکھوں گھر مزدورروں کو لیبر قوانین کے زمرے میں لانا یقینی ہوگیا ہے،یہ پالیسی پچھلے تین سال سے التوا کا شکار تھی،گھر مزدور پالیسی کی منظوری کے علاوپ اس پالیسی کی روشنی میں گھرمزدور کے حقوق سے متعلق خصوصی قانمونی مسودہ آخری مراحل میں ہے اور امید ہے کہ جلد گھر مزدور بل سندھ اسمبلی میں پیش کردیا جائے گا،جس کے بعد گھر مزدور دیگر مزدور وں کی طرح سوشل سیکیورٹی،پینشن ،یونین سازی،اجتماعی خودکاری اور تمام مزدور حقوق اور مراعات کے علاوہ تنازعہ کی صورت میں لیبر کورٹس انصاف کے لئے قانونی طور پر حق دار ہوں،وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے نومبر2016 میں گھر مزدور پالیسی کی منظوری دی ،جبکہ لاہ اینڈ جسٹس ڈیپارٹمنٹ13 جنوری2017 کو سرکاری طور پر نوٹیفکیشن جاری کرنے کی اجازت دے دی ہے،گھر مزدور پالیسی کا اجراء نہ صرف سندھ وپاکستان ،بلکہ پورے جنوبی اشیاء کی مزدور تحریک کے لئے تاریخی واقعہ ہے ،انہوں نے کہا کہ سندھ پہلا صوبہ ہے جس نے اس پالیسی کی منظوری دے دی اور قانون سازی کا آغاز کردیا،انہوں نے کہا کہ پالیسی کو بناتے وقت آئین ،بین الاقوامی قوانین کا خاص خیال رکھا گیا ہے ،جس میں ہر قسم کے استحصال کے خاتمے ،صف کی بنیاد تفریق نہ کرنے ،منساب اجرت اور برابری شامل ہے،اس پالیسی کا بنیادی مقصد مزدور کے لئے قانون سازی ہے جس میں انہیں مزدور کو تسلیم کرنا اور ان کی رجسٹریشن کرنا اہم ہے،اس قانون کے زریعے ان کی بھی دیگر صنعتی مزدوروں کی طرح سماجی پالیسی کے تحفظ کء تمام اداروں تک رسائی کو ممکن بنانا ،،مہنگائئی کی تناسب سے ان کی اجرتوں کا تعین اور اضافہ شامل ہے،انہوں نے کہا کہ جس گھر مزدوروں کے کام کے جگہوں کو محفوظ بنانے اور سماجی تحفظ کے اداروں کے خود کو رجسٹر کرواسکیں گے۔

متعلقہ عنوان :