ایف بی آر کے چیئرمین کا ایس ای سی پی کا دورہ،الوداعی تقریب میں شرکت

پیر 16 جنوری 2017 21:09

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جنوری2017ء) ایف بی آر کے چیئرمین نثار محمد خان نے گزشتہ دو سالوں کے دوران ایس ای سی پی کی جانب سے متعارف کرائے جانے والی اصلاحات اور خصوصی طور پر اس آرگنائزیشن کو ایک مضبوط انضباطی ادارہ بنانے میں جناب ظفر حجازی کے کردار کو سراہا۔اپنی ریٹائرمنٹ کے موقع پر ایس ای سی پی کے اعلیٰ حکام کی جانب سے دی جانے والی الوداعی تقریب میں بات کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ پاکستان سٹاک ایکسچینج کاانضمام اور کمپنیز بل 2016کارِ نمایاں اور سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ قواعد و ضوابط کے عمل میں لائی جانے والی تبدیلیاں اور شفافیت کا بڑھتا ہوا معیار اس ملک کی معیشت پر مثبت اثرات لائے گا۔ان کا یہ کہنا تھا کہ پچھلے دو سالوں کے دوران ایس ای سی پی اور ایف بی آر کے درمیان کیپٹل گین ٹیکس اور شریعہ کی تعمیل کرنے والی کمپنیوں کو دو فی صد ٹیکس کی چھوٹ کے حوالے سے تعاون مثالی رہا ہے۔

(جاری ہے)

اسی طرح غیر منقولہ جائیداد کی فروخت کے حوالے سے پانچ فی صد ٹیکس کی رعایت اور سکوک ٹیکس کے سلسلے میں ایس ای سی پی کی تجاویز مان لی گئی۔

اسی طرح اسلامی مالیات اور شریعہ کے مطابق مصنوعات کو فروغ دینے کے لئے کوششیں کی گئیں۔ اُنہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ان دو اداروں میں باہمی تعاون اسی طرح بڑھتا رہیگا۔ایف بی آر کے چیئرمین نے کہا کہ پچھلے سال کی دوران ٹیکس کی مالیت میںپچیس فیصد اضافہ ہوا۔آنے والے بجٹ کی بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کے لئے ٹیکس کی اہداف بھی حاصل کر لئے جائیں گے اور اس بارے میں بجٹ تجاویز کے حوالے سے ایس ای سی پی اور ایف بی آر آپس میں مشاورت جاری رکھیں گے۔

انھوں نے امید ظاہر کی کہ اگلے بجٹ تک براہ راست ٹیکسوں کی شرح ستر فیصدکرنے میں کامیابی حاصل ہو گی۔ایف بی آر کے چیئرمین نے یہ بھی بتایاکہ کئی شعبوں میں اصلاحات لائی جا رہی ہیں جن کی تفصیل کے بارے میں عوام الناس کو جلد آگاہ کیا جائے گااور یہ اصلاحات ملکی معیشت کو مستحکم بنائیں گی۔اس سے قبل ایس ای سی پی کی چیئرمین جناب ظفر حجازی نے نثار محمد خان کی خدمات کی تعریف کی اور انہیں بے داغ ملازمت مکمل کرنے پر مبارک باد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی ملازمت کے عرصے کے دوران ایس ای سی پی اور ایف بی آر میں تعاون بڑھا،ٹیکس کے کئی اقدامات کے سلسلے میں معاہدے ہوئے اور ٹیکس میں رعایت کی بدولت پچھلے تین ماہ میں میوچل فنڈ ز کی سرمایہ کاری میں پچیس بلین کا اضافہ ہوا۔

متعلقہ عنوان :