وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی سی پیک کے تناظر میں صوبائی محکموں میں بنائے گئے ورکنگ گروپس کو ہدایت

ہم 15 مارچ کو چین میں روڈ شو کر رہے ہیں ، سی پیک سے کل وقتی طور پر استفادہ کرنے کیلئے اپنے وسائل کو بھر پور طریقے سے مارکیٹ کرنا چاہتے ہیں،پرویز خٹک

پیر 16 جنوری 2017 21:09

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جنوری2017ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے سی پیک کے تناظر میں صوبائی محکموں میں بنائے گئے ورکنگ گروپس کو ہدایت کی ہے کہ ہر محکمہ اپنے شعبہ میںموجود وسائل کو مارکیٹ کرنے کیلئے تیاریوں پر کام تیز کرے۔ ہم 15 مارچ کو چین میں روڈ شو کر رہے ہیں جس میں سی پیک سے کل وقتی طور پر استفادہ کرنے کیلئے اپنے وسائل کو بھر پور طریقے سے مارکیٹ کرنا چاہتے ہیں۔

وہ وزیراعلیٰ سیکرٹری پشاور میں سی پیک ورکنگ گروپس کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔ سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقیات ، چیئرمین ازدمک اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ سی پیک پورے ملک خصوصا ً خیبر پختونخوا کے مستقبل کیلئے ایک اہم موڑ ہے ۔

(جاری ہے)

خیبرپختونخوا اقتصادی راہداری کے تحت سات انتہائی اہم منصوبوں میں پارٹنر کے طور پر سامنے آچکا ہے۔

ان سات منصوبوں کے علاوہ صوبے کے مختلف شعبوں میں بہت سارے ایسے پراجیکٹ ہیں جو سی پیک کے تناظر میں بڑی اہمیت کے حامل ہیں۔ اگر چہ ان منصوبوں پر کام پہلے سے جاری ہے تاہم ورکنگ گروپس ازدمک کے تعاون سے ان منصوبوں کو اس انداز میں پلان کریں کہ ہم انہیں بہترین طریقے سے مارکیٹ کر سکیں۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ سی پیک کے ان منصوبوں سے خیبرپختونخوا کی سٹر یٹیجک اہمیت بہت بڑھ گئی ہے۔

وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ صوبائی محکمے سی پیک کی اہمیت اور اس کے تقاضوں کو سمجھیں اور ٹھوس بنیادوں اور دیر پا حکمت عملی کے تحت اپنے وسائل کی مارکیٹنگ پلان کریں ہم نے صوبے کو ترقی کے تیز رفتار ٹریک پر ڈالنا ہے۔ ہم صوبے کے پن بجلی، معدنی ذخائر اور دیگر قدرتی وسائل کو عوامی مفاد میں بروئے کا رلانا چاہتے ہیں۔ صوبائی حکومت کے شفاف طرز حکومت کی وجہ سے نہ صرف چین بلکہ دیگر بین الاقوامی سرمایہ کار صوبے میں سرمایہ کاری کیلئے گہری دلچسپی لے رہے ہیں۔

صوبے میں صنعتوںاور سرمایہ کاری کے فروغ سے بیروزگاری کا دیرینہ مسئلہ حل ہوگا، خوشحالی آئے گی اور صوبہ ترقی کی راہ پر گامزن ہو گا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنے ترقی کے اہداف کے حصول کے سلسلے میں سنجیدگی دکھائیں ۔ ترقی کا ٹریک بن چکا ہے اب ہم نے اس ٹریک پر آگے بڑھنا ہے اور اس صوبے کو ایک ترقیافتہ اور خوشحال صوبہ بنانا ہے۔