سینیٹرسعید غنی پر بے بنیاد الزامات : پیمرا شکایات کونسل کی طرف سے ’میٹرو1‘ٹی وی چینل پر 10لاکھ روپے جرمانہ کی سفارش

بول ٹی وی کے خلاف مولانا فضل الرحمان کی شکایت کی سماعت 15روزکے لیے ملتوی

پیر 16 جنوری 2017 21:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جنوری2017ء) پیمرا کونسل آف کمپلینٹ سندھ نے نجی ٹی وی چینل ’میٹرو 1‘کے خلاف سینیٹر سعید غنی کی طرف سے دائر شکایت کی سماعت کرتے ہوئے ٹی وی چینل پر دس لاکھ روپے جرمانہ کی سفارش کی ہے ۔ کونسل آف کمپلینٹ نے یہ سفارش پیر کے روز 40ویں اجلاس کے دوران کی۔ پروفیسر انعام باری چیئرمین کونسل آف کمپلینٹ سندھ نے اجلاس کی صدارت کی۔

کونسل نے یہ سفارش بھی کی کہ چینل کو اس بات کا پابند بنایا جائے کہ وہ بے بنیاد الزامات عائد کرنے پر معزز رکن سینیٹ سے اپنی نشریات کے دوران معذرت کرے اور اس حوالے سے ٹکرز بھی چلائے۔ سینیٹر سعید غنی ایک اور معزز رکن پارلیمنٹ سینیٹر روبینہ خالداور اپنے وکلا کی ٹیم کے ہمراہ خود پر لگائے گئے الزامات کا سامنا کرنے کونسل آف کمپلینٹ کے روبرو پیش ہوئے۔

(جاری ہے)

میٹرو 1ٹی وی کی طرف سے چینل کے بیورو چیف حبیب الرحمان اور چیف رپورٹر بابر شہزاد تُرک پیش ہوئے۔ سینیٹر سعید غنی نے چینل کے نمائندگان سے ثبوت پیش کرنے کو کہا تاکہ وہ اپنا دفاع کر سکیں تاہم چینل کے نمائندگان ایسی کوئی شہادت پیش نہیں کر سکے۔ پیمرا کونسل آف کمپلینٹ نے دونوں اطراف کے بیانات سننے کے بعد چینل کے خلاف جرمانہ کی سفارش کی اور خبردار کیا کہ اگر اس کی جانب سے مستقبل میں اس طرح کی کردار کشی کی مہم جاری رہی تو پیمرا آرڈی ننس 2002کی سیکشن 30کے تحت اس کے لائسنس معطل کرنے کی کاروائی شروع کی جاسکتی ہے۔

پیمرا کونسل آف کمپلینٹ نے لبیک پرائیویٹ، (بول ٹی وی ) کے پروگرام ’ایسے نہیں چلے گا‘ میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی مولانا فضل الرحمان کے بارے کردار کشی پر مبنی الزامات نشر کرنے کی سماعت بھی کی۔ جے یو آئی ایف کی رکن قومی اسمبلی شاھدہ اختر کونسل آف کمپلینٹ کے روبرو پیش ہوئیں۔ انہوںنے کونسل سے شکایت کی کہ مورخہ 21نومبر 2016کو مذکورہ پروگرام میں اینکر پرسن عامر لیاقت حسین نے ان کے قائد کی کردار کشی کی اور بے بنیاد، جھوٹے الزامات عائد کیے انہوںنے پیمرا شکایات کونسل سے مذکورہ ٹی وی چینل اور اینکر پرسن کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ بھی کیا تاہم بول ٹی وی کے وکیل کی طرف سے مہلت طلب کرنے پر مزید کاروائی دو ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی گئی۔

متعلقہ عنوان :