Live Updates

پانامہ کیس عوامی عدالت میں پٹ چکا ہے ، سپریم کورٹ سے بھی جلد فارغ ہو جائے گا، عمران خان جلسے جلوسوں پر وقت ضائع کرنے کی بجائے انتخابات کی تیاری کریں ،تیاری نہ کی تو 2018میں ایک بار پھر دھاندلی کا رونا رورہے ہونگے ، لندن فلیٹس کے معاملے کو2008اور2013کے انتخابات میں بھی سکینڈل بنانے کی کوشش کی گئی ،پانامہ کیس اپوزیشن کی خواہشات پر مبنی ہے ، پاکستان کے پاس صرف 30دن کا پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت ہے جو بے حد خطرناک ہے ،دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر خوراک کے تحفظ کیلئے ناگزیر ہے ،ملک میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہو رہی ہے اگر سیاسی استحکام نہ رہا تو یہ سرمایہ کاری گلے کا طوق بھی بن سکتی ہے، سی پیککمیٹی کو بیجنگ میں ہونے والی چھٹی جے سی سی میٹنگ پر بریفنگ دی گئی

وفاقی وزیر منصوبہ بندی وترقی احسن اقبال کی سی پیک پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو

پیر 16 جنوری 2017 20:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 جنوری2017ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی وترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پانامہ کیس عوامی عدالت میں پٹ چکا ہے ، سپریم کورٹ سے بھی جلد فارغ ہو جائے گا، عمران خان جلسے جلوسوں پر وقت ضائع کرنے کی بجائے انتخابات کی تیاری کریں ،تیاری نہ کی تو عمران خان2018میں ایک بار پھر دھاندلی کا رونا رورہے ہوں گے ، لندن فلیٹس کے معاملے کو2008اور2013کے انتخابات میں بھی سکینڈل بنانے کی کوشش کی گئی ،پانامہ کیس اپوزیشن کی خواہشات پر مبنی ہے ،وزیراعظم نوازشریف سے سیاسی میدان میں مقابلے کی ہمت نہ رکھنے والے چوردروازے سے اقتدار حاصل کرنا چاہتے ہیں ، پاکستان کے پاس صرف 30دن کا پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت ہے جو بے حد خطرناک ہے ،دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر خوراک کے تحفظ کیلئے ناگزیر ہے ،ملک میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہو رہی ہے اگر سیاسی استحکام اور پالیسیوں کا تسلسل نہ رہا تو یہ سرمایہ کاری گلے کا طوق بھی بن سکتی ہے ۔

(جاری ہے)

وہ پیر کویہاں پارلیمنٹ ہائوس میں سی پیک پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے بعدمیڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کو بیجنگ میں ہونے والی چھٹی جے سی سی میٹنگ پر بریفنگ دی گئی ،کمیٹی کو سی پیک میں شامل کئے جانیو الے منصوبوں سے بھی آگاہ کیا گیا ہے ،پورٹ قاسم بندرگاہ ،کراچی سرکلر ریلوے اور پشاوروکوئٹہ ماس ٹرانزٹ منصوبے سی پیک میں شامل کر لئے گئے ہیں ، ملک میں مجموعی طور پر 9صنعتی زون قائم ہوں گے ،7صوبوں کی تعین کی گئی جگہ پر بنیں گے ،دو وفاق کے ہوں گے ، توانائی سیکٹر میں 2018تک خودکفیل ہوجائیں گے جس کے بعد اگلے پانچ سال انڈسٹریل زون پر کام کریں گے ،مٹیاری تالاہور اور فیصل آباد تا مٹیاری ٹرانسمیشن لائن پورے پاکستان کیلئے فائدہ مند ہوگی ،گوادر میں 5ملین گیلن پانی سپلائی کرنے اور بجلی کا ایک منصوبہ بھی سی پیک مین شامل کیا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم ہمارے لئے بے حد ضروری ہے ،2017میں اس پر ہر صورت کام کا آغا کر دیں گے ،منصوبے پر مجموعی طورپر14ارب ڈالر کی لاگت آئے گی ایک ساتھ اتنے فنڈ اکٹھے کرنا بے حد مشکل ہے اس لئے اسے دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے ،6ارب ڈالر ڈیم پر لاگت آئے گی جبکہ باقی بجلی کیلئے ہیں جس میں سرمایہ کاری کی جاسکتی ہے ،ہمارے پاس صرف30تک پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت ہے جو بہت بڑا خطرہ ہے وزیراعظم نے اسی سال منڈا ڈیم شروع کرنے کی ہدایت کی ہے ،کرم تنگی ڈیم پر بھی کام شروع کر دیا گیا ہے ،اسی طرح چترال میں بھی ایک ڈیم جلد مکمل ہو جائے گا،2018تک 11ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں لیکر آئیں گے ،پچھلے 70سالوں میں ہم نے 16ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت حاصل کی اور ان تین سالوں میں ہم 11ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں ۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک میں ترقیاتی منصوبے جاری ہیں ان کی تکمیل کیلئے ضروری ہے کہ سیاسی استحکام قائم رکھا جائے اگر پالیسیوں کا تسلسل نہ رہا تو اربوں ڈالر کی یہ سرمایہ کاری گلے کا طوق بھی بن سکتی ہے ، کچھ عناصر اس وقت سیاسی استحکام میں انتشات پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ، عوام ان کا ساتھ نہ دیں ۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے مطالبے ایسے ہیں نہ عوام ان کے حق میں ہے نہ ملک اس کا متحمل ہوسکتا ہے ،عمران خان جلسے جلوس چھوڑیں اور 2018انتخابات پر توجہ دیں ورنہ پھر دھاندلی کا رونا روئیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ پانامہ کیس اپوزیشن کی خواہشات پر مبنی ہے ،سیاسی میدان میں وزیراعظم نوازشریف کا مقابلہ کرنے کی ہمت نہ رکھنے والے چور دروازے سے اقتدار حاصل کرنا چاہتے ہیں ، لندن فلیٹس کے معاملے کو 2008اور2013کے انتخابات میں بھی سکینڈل بنایا گیا ،عوام نے تب بھی مسترد کیا اب بھی مسترد کرے گی ،اگر ہماری حکومت کرپٹ ہوتی تو قومی خزانے میں تین گنا اضافہ نہ ہوتا ۔ (ار)
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات