صوبائی اسمبلی سے منظور 550 ارب کا کُل ڈویلپمنٹ پروگرام گزشتہ سال سے 38فیصد زائد ہے‘ محکمہ پی اینڈ ڈی

حکومت پنجاب کی جانب سے مذکورہ ڈویلپمنٹ بجٹ میں سے 169 بلین روپے سوشل سیکٹرز کیلئے مختص کئے گئے جن میں 42.5 بلین روپے ہیلتھ سیکٹراور 68 بلین ایجوکیشن سیکٹر کیلئے رکھے گئے ، 158 بلین روپے انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیکٹر جن میں روڈز، اریگیشن اور پبلک بلڈنگ کے شعبہ جات شامل ہیں، مزید برآں ایگریکلچر اور لائیو سٹاک سیکٹروں کی ڈویلپمنٹ کیلئے کُل 29.2 بلین روپے مختص کئے گئے ہیں‘ ترجمان

پیر 16 جنوری 2017 20:13

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جنوری2017ء) حکومت پنجاب کا مالی سال 2016-17 کے لئے کُل ڈویلپمنٹ پروگرام 550 ارب کا صوبائی اسمبلی نے منظور کیا ہے جو کہ گزشتہ سال کے ڈویلپمنٹ پروگرام سے 38فیصد زائد ہے،حکومت پنجاب کی جانب سے مذکورہ ڈویلپمنٹ بجٹ میں سے 169 بلین روپے سوشل سیکٹرز کیلئے مختص کئے گئے جن میں 42.5 بلین روپے ہیلتھ سیکٹراور 68 بلین ایجوکیشن سیکٹر کیلئے رکھے گئے جبکہ 158 بلین روپے انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیکٹر جن میں روڈز، اریگیشن اور پبلک بلڈنگ کے شعبہ جات شامل ہیں۔

مزید برآں ایگریکلچر اور لائیو سٹاک سیکٹروں کی ڈویلپمنٹ کیلئے کُل 29.2 بلین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ حکومت پنجاب کے محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے ترجمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ صوبہ پنجاب میں رواں مالی سال 2016-17 کے پہلے چھ ماہ کے دوران کُل 6080 ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد کیلئے 282 بلین روپے جاری کئے جا چکے ہیں جن میں 44.5 بلین روپے ایجوکیشن سیکٹر ، 29.8 بلین روپے ہیلتھ سیکٹر، 24 بلین روپے واٹر سپلائی اینڈ سینیٹیشن سیکٹر اور 3 بلین روپے سپورٹس اینڈ یوتھ افئیرز سیکٹر زکیلئے دئیے جا چکے ہیں۔

(جاری ہے)

ترجمان نے مزید بتایا کہ حکومت پنجاب کی جانب سے رواں مالی سال کے دورانیہ میں ہیلتھ سیکٹر، ایجوکیشن سیکٹر، ایگریکلچر سیکٹر، اریگیشن اینڈ انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیکٹرز کی ڈویلپمنٹ کیلئے بے مثال فنڈز فراہم کئے گئے ہیں اور یہ مذکورہ فنڈز صوبہ پنجاب میں ترقیاتی سکیموں پر عملدرآمد کرنے کیلئے ضلعوں کو بلا تفریق مہیا کئے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں صوبہ میں جاری ترقیاتی منصوبوں کو مکمل کرنے کیلئے جولائی 2016 کے پہلے ہفتے میں مکمل طور پر فنڈز فراہم کئے جا چکے ہیں۔

حکومت کی جانب سے متعدد ترقیاتی منصوبوں کو مکمل کرنے کیلئے تیزی کے ساتھ کام جاری و ثاری ہے۔ ملتان میٹرو بس پراجیکٹ کو جلد ہی مالی رواں سال میں 30 بلین روپے کی لاگت کے ساتھ مکمل کیا جا رہا ہے۔ مظفر گڑھ میں رجب طیب اردگان ہسپتال 9 بلین روپے کی لاگت ، خواجہ فرید انجینئرنگ اینڈ آئی ٹی یونیورسٹی رحیم یار خان 3.8 بلین، کارڈیک سرجری بلاک BV ہسپتال بہاولپور 1.3 بلین روپے، سیالکوٹ ، ساہیوال ، گوجرانوالہ اور ڈی جی خان میں ڈی ایچ کیو ہسپتال کو ٹیچنگ ہسپتال میں اپ گریڈیشن 12 بلین روپے، پنجاب میں 15 تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں کی بہتری و بحالی کیلئے 5 بلین روپے، ٴْخادم پنجاب سکول پروگرام 60 بلین روپے، خادم پنجاب رورل روڈ پروگرام 150 بلین روپے، ٹرائبل ایریا ڈویلپمنٹ پراجیکٹ ڈی جی خان اور راجن پور ڈسٹرکٹس 3.381 بلین روپے، چولستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی ترقیاتی سکیموں کیلئے 2.712 بلین، ڈویلپمنٹ پراجیکٹ بارانی ایریاز 358 ملین روپے، نیو خانکی بیراج 23 بلین روپے، ٹرمو بیراج کی بہتری و بحالی 17 بلین، سمال ڈیمز کی تعمیر ومرمت 7 بلین روپے، ایگریکلچر ڈویلپمنٹ پیکج 20 بلین روپے، یونیورسٹی آف ویٹرنری انیمل سائنسز بہاولپور کا قیام 3 بلین روپے، کینال ایکسپریس وے گٹ والا تا ساہی والا فیصل آباد کی تعمیر 6 بلین روپے، جھل خنوںوانا چوک فیصل آباد کی تعمیر ومرمت و بحالی 2.5 بلین روپے، 13 سیوریج واٹر سپلائی سکیم واسا ملتان کیلئے 3.67 بلین روپے، بہاولپور سے لے کر حاصل پور تک دو رویہ سڑک کی تعمیر 5 بلین روپے، گوجرانوالہ میں عزیز کراس روڈ جی ٹی روڈ پر فلائی اوور کی تعمیر 6.6 بلین اور مریدکے نارووال روڈ کو دو رویہ کرنے کیلئے 4.4 بلین روپے لاگت خرچ کی جائے گی۔