عوام کی تکلیف میری تکلیف ہے، ٹریفک نظام کو بہتر بنانے کیلئے متعلقہ اداروں کو جاگنا ہوگا‘شہبازشریف

ٹریفک نظام کی بہتری کیلئے ہاتھ پر ہاتھ رکھنے کی بجائے ایسے عملی اقدامات کرنا ہوں گے جس سے عوام کو ریلیف ملے غفلت یا سستی برداشت نہیں کی جائیگی،بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنیوالوں کی حوصلہ افزائی اور ناقص کارکردگی پر بازپرس ہوگی فیروزپور روڈ، جیل روڈ، علامہ اقبال روڈ، گلبرگ مین بلیوارڈ اور پیکو روڈ کو ماڈل روڈز بنانے کیلئے فوری طورپر اقدامات کرنے کی ہدایت وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیرصدارت ٹریفک نظام کو بہتر بنانے کے حوالے سے قائم سٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس

پیر 16 جنوری 2017 20:13

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جنوری2017ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ بہترین ٹریفک مینجمنٹ کا نظام مہذب معاشرے کی پہچان ہوتا ہے، موثر ٹریفک مینجمنٹ اور ٹریفک ری انجینئرنگ کے ذریعے ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانا ہوگا اور ٹریفک قوانین کو بھی نافذ کرکے ان پر سختی سے عملدرآمد کرانا ہوگا، ٹریفک کی خلاف ورزی کے حوالے سے قوانین میں ترامیم اور جرمانو ںمیں اضافے کا جائزہ لے کر جلد حتمی سفارشات پیش کی جائیں ،لاہور کی 5 سڑکو ںکو ماڈل روڈز بنانے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں اور ماڈل روڈز پرٹریفک کے بہائو کو رواں دواں رکھنے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں، ون ویلنگ کی روک تھام کیلئے زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عملدرآمد کیا جائے۔

وہ یہاں لاہور سمیت صوبے کے بڑے شہروں میں ٹریفک نظام کو بہتر بنانے کے حوالے سے مختلف تجاویز، سفارشات اور اقدامات کا جائزہ لینے کے حوالے سے قائم سٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو ٹریفک کی بنا پر مشکلات سے چھٹکارا دلانا ہماری ترجیح ہے اور اس مقصد کیلئے اب ہاتھ پر ہاتھ رکھنے کی بجائے ایسے عملی اقدامات کرنا ہوں گے جس سے عوام کو ریلیف ملے۔

ٹریفک کے نظام میں بہتری میں ٹریفک اہلکاروں کا کردار کلیدی حیثیت رکھتا ہے، اس لئے ٹریفک نظام کی بہتری اور عوام کی سہولت کیلئے ٹریفک کے عملے کو فرض شناسی، ایمانداری اور محنت سے کام کرنا ہوگا۔ غفلت یا کوتاہی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ لاہور کی 5 سڑکوں کو ماڈل روڈزبنانے کیلئے فوری طور پر ضروری اقدامات کئے جائیں اور فیروزپور روڈ، جیل روڈ، علامہ اقبال روڈ، گلبرگ مین بلیوارڈ اور پیکو روڈ کو ماڈل روڈز بنایا جائے گا۔

ماڈل روڈز پر بہترین ٹریفک مینجمنٹ کے تحت ٹریفک کے بہائو کو رواں دواں رکھنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ٹریفک نظام بہتر بنانے کیلئے تجاوزات کا خاتمہ اور پارکنگ کا جامع نظام بنا کر اس پر فوری عملدرآمد کیا جائے اور عوام کی سہولت کیلئے ایسے اقدامات اٹھائے جائیں جن سے آمد و رفت میں شہریو ںکو آسانی ہو۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی مدد سے ٹریفک کے بہائو اور دیگر امور کو مانیٹر کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں ٹریفک ایجوکیشن کے حوالے سے شامل مضامین کے معیار کو مزید بہتر بنایا جائے اور ڈینگی کی طرز پر ٹریفک کے نظام کے حوالے سے امتحانات میں سوالات شامل کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹریفک مینجمنٹ کے حوالے سے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنیوالوں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی اور ناقص کارکردگی پر بازپرس ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ٹریفک مینجمنٹ کی بہتری سے شہریو ںکو ٹریفک کے مسائل سے نجات دلانا متعلقہ اداروں کی ذمہ داری ہے اور اس ضمن میں تمام متعلقہ ادارے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ تعلیمی اداروں کی بسو ںکی فراہمی کے حوالے سے تجاویز کا جائزہ لے کر جلد حتمی شکل دی جائے اور سٹیئرنگ کمیٹی اس ضمن میں ازخود فیصلے کرے۔ ون ویلنگ کے قانون کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہ کی جائے اور اس ضمن میں زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عملدرآمد کیا جائے۔

انہوں نے متعلقہ اداروں پر واضح کیا کہ عوام کی تکلیف میری تکلیف ہے اور عوام کو درپیش مسائل کا حل اور ان کیلئے آسانیاں پیدا کرنا میرا فرض ہے۔ متعلقہ اداروں کو اب جاگنا ہوگا اور ٹریفک نظام کو بہتر بنا کر اپنی کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سٹیئرنگ کمیٹی شارٹ ٹرم اقدامات کیلئے جدت اور انفرادیت کو اپنائے۔صوبائی وزیر جہانگیر خانزادہ، معاون خصوصی ملک احمد خان، اراکین اسمبلی میاں مرغوب احمد، میاں نصیر احمد، وحید گل، مشیر ڈاکٹر عمر سیف، چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز اور اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔