الزام تراشیاں امن اوراستحکام کیلئے خطرناک ہیں،آرمی چیف

جنرل قمرجاوید باجوہ سےسربراہ امریکی سینٹرل کمانڈکی ملاقات،افغان سیکیورٹی صورتحال پرتبادلہ خیال،جنرل جوزف کی افغان مفاہمتی عمل پرآرمی چیف کی رائے کی حمایت،افغانستان کے ساتھ بارڈرسکیورٹی مینجمنٹ پرکام کرناچاہتے ہیں،افغان حلقوں نےحالیہ دہشتگردحملوں کے بعدبیانات دیے،پاکستان نے دہشتگردوں کیخلاف بلاتفریق آپریشنزکیے۔جنرل قمرجاویدباجوہ کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 16 جنوری 2017 19:02

الزام تراشیاں امن اوراستحکام کیلئے خطرناک ہیں،آرمی چیف

راولپنڈی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔16جنوری2017ء) :چیف آف آرمی سٹاف قمرجاوید باجوہ سےامریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل جوزف ووٹل نے ملاقات کی ہے،جس میں باہمی دلچسپی کے امور اور افغانستان کی سیکیورٹی صورتحال سے متعلق تبادلہ خیال کیاگیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف قمرجاوید باجوہ سے جی ایچ کیو راولپنڈی میں امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل جوزف ووٹل نے ملاقات کی ہے۔

اس موقعہ پرآرمی چیف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان افغان قیادت کےدرمیان افغان امن عمل کی حمایت کرتا ہے۔ الزام تراشیاں امن اور استحکام کے لیے خطرناک ہیں۔ افغانستان میں حالیہ دہشتگرد حملوں کے بعد افغان حلقوں نے بیانات دیے۔آرمی چیف نے کہا کہ پاک افغان سرحد پرانٹیلی جنس تبادلے کامیکنزم ہوناچاہیے۔

(جاری ہے)

افغانستان کے ساتھ بارڈرسکیورٹی مینجمنٹ پرکام کرناچاہتے ہیں۔

جنرل قمرجاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان علاقائی امن اور دہشتگردی کیخلاف تعاون پرامریکا سے تعلقات کو اہمیت دیتا ہے۔ پاکستان نے دہشتگردوں کے خلاف بلا تفریق آپریشن کیے۔پاکستان میں دہشتگردوں کی کوئی محفوظ پناگاہیں نہیں ہیں ۔ ملاقات میں جنرل جوزف نے افغانستان میں امن کیلئے فریقین کے درمیان رابطوں کی ضرورت پرزور دیا۔جنرل جوزف نے افغان مفاہمتی عمل پرآرمی چیف کی رائے کی حمایت بھی کی۔ آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کی جانب سے امریکی جنرل کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیاگیا۔