چیئرمین محسن خان لغاری کی زیر صدارت سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس
پیر 16 جنوری 2017 19:54
(جاری ہے)
سینیٹر ز ستارہ ایاز، ثمینہ عابدنے اجلاس میں شرکت نہ کرنے والوں کے خلاف تحریک استحقاق لانے کی حمایت کی۔
سینیٹر بابر اعوان نے کہا کہ خواجہ سرائوں کو برابر کے شہری کا حق ملنا چاہئے۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ سینیٹ میں پہلی بارخواجہ سرائوں کے حقوق کا بل لایا جارہا ہے۔ فریقین کو بھی کمیٹی اجلاس میں بلا کر موقف سنا جائے۔قانون اور انسانی حقوق کی وزارتیں اگلے اجلاس میں تجاویز دیں۔ سینیٹر نثار محمد نے کہا کہ بین الااقوامی قوانین اور اسلامی نقطہ نظر کو بھی دیکھنا ہوگا۔ سینیٹر محسن لغاری نے کہا کہ پرائیوٹ بل کو ہی اہمیت اور ترجیح ملنی چاہیے۔ اور حکومتی بل بھی اسی بل کے ساتھ یکجا کر دیا جائے۔ کم سن گھریلو ملازمہ طیبہ کے حوالے سے وزارت کی طرف سے آگاہ کیا گیا کہ 28 دسمبر کو ایک ٹیلی فون کال پر بچی پر تشدد کے بارے میں آگاہ کیا گیا جس پر ون فائیو پولیس ایمرجنسی کو اطلاع دی گئی۔چھاپہ مارنے پر بچی غائب تھی۔ دوسرے دن پھر فون پر اطلاع دی گئی چھاپہ کے دوران بچی گھر سے برآمد ہوئی۔ تین جنوری کو طیبہ ،عطاء ربانی جج کی عدالت میں پیش کی گئی۔ والدین کا راضی نامہ پہلے ہو چکا تھا۔ بچی بعد میں پیش ہوئی۔ معاملے کی سپریم کورٹ تحقیق کر رہی ہے۔ قومی کمیشن برائے انسانی حقوق نے بھی مدد کی ۔ اب بچی سویٹ ہوم میں ہے۔ محسن لغاری نے پوچھا کہ اسلام آباد انتظامیہ اور اسلام آباد پولیس کی طرف سے جواب دینے کیلئے کون موجود ہے۔ جس پر آگاہ کیا گیا کہ آئی جی اسلام آباد پولیس دفترسے کہا گیا ہے کہ وزارت داخلہ سے اجازت لی جائے۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ پوچھا جائے کہ افسران کس کی ہدایت پر کمیٹی میں نہیں آئے۔ قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کے چیئرمین جسٹس (ر) علی نواز چوہان نے کہا کہ کمیشن نے طیبہ کے معاملے کی تحقیقات شروع کی ہوئی ہیں۔ اسلام آباد پولیس کے ذریعے گھروںکا مکمل سروے کیا جائے۔ سیکرٹری وزارت انسانی حقوق کمیشن نے کہا کہ اسلام آباد کے لئے چائلڈ پروٹیکشن بل کا ڈرافٹ بن رہا ہے۔ قانونی اصلاحات کابینہ کمیٹی سے منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا۔ سوشل میڈیاکے چار سرگرم افراد کے لاپتہ ہونے کے حوالے سے آگاہ کیا گیا کہ وفاقی وزارت داخلہ اور ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب سے رپورٹ نہیں مل سکی۔ جس پر اراکین کمیٹی نے ناراضگی کا اظہار کیا۔ ملتان میں انسانی حقو ق کے کارکن راشد رحمان کے قتل کے بارے میں آر پی او ملتان نے کہا کہ راشد رحمان کے خاندان کی مکمل حفاظت کی جارہی ہے۔ بڑا مجرم صائم پولیس مقابلے میں مارا گیا ہے۔ دو مجرم مفرور ہیں اور افغانستان کے صوبہ ہلمند میں ہیں۔ کمیٹی اراکین نے پولیس کی حفاظت میں پولیس مقابلے میں صائم کے ہلاک ہونے پر تحفظات کا اظہار کیا۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے راشد رحمان کو سول ایوارڈ دینے کی تجویز دی۔ کمیٹی نے متفقہ طور پر منظوری دی۔متعلقہ عنوان :
مزید قومی خبریں
-
ہفتہ وار مہنگائی میں معمولی کمی، 4 اشیائے ضروریہ مہنگی، 18 سستی ہوئیں
-
لاہورہائیکورٹ،عون چودھری کی این اے 128 سے کامیابی کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر کرنے کا حکم
-
خواجہ سلمان رفیق کا گنگارام ہسپتال کا دورہ، مدر اینڈ چائلڈ بلاک میں جاری ری ویمپنگ منصوبے کا جائزہ لیا
-
پتنگ بازی کی روک تھام کے لئے ڈرون کیمروں کی مدد سے مانیٹرنگ شروع
-
لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
-
پنجاب میں پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا’’محمد نواز شریف کسان کارڈ‘‘ ،وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے منظوری دیدی
-
پی آئی اے کی فضائی میزبان ٹورنٹو ائیرپورٹ پرزیرحراست
-
ریاست کی رٹ چیلنج کرنے والے سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے، وزیراعلیٰ بلوچستان
-
صنم جاوید اور عالیہ حمزہ ایک اور مقدمے میں گرفتار
-
سینیٹ انتخابات میں زلفی بخاری کے کاغذات مسترد کرنے کے خلاف اپیل پر فریقین سے جواب طلب
-
بلاول بھٹو زرداری کا بہاولپور کے پارٹی رہنما ارشاد احمد سرویا کے انتقال پراظہار تعزیت
-
ہر ترقیاتی منصوبے میں شفافیت کو سو فیصد یقینی بنایا جائے‘خواجہ سلمان رفیق
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.