افغانستان ،داعش کے جنگجوؤں کا مدرسے پر حملہ ،14 علماء کو اغوا کرلیا

پیر 16 جنوری 2017 19:53

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 جنوری2017ء) افغانستان کے مشرقی صوبے ننگرہار میں شدت پسند تنظیم داعش کے جنگجوؤں نے ایک مدرسے پر حملہ کرکے 14 علماء کو اغوا کرلیا۔پیر کو افغان میڈیا کے مطابق صوبائی محکمہ تعلیم کے ترجمان محمد آصف شنواری نے بتایا ہے کہ بتایا کہ داعش کے 3 جنگجوؤں نے ایک مدرسے پر دھاوا بولا اور وہاں دینی تعلیم دینے والے 14 علماء کو اغوا کرلیا۔

اگرچہ واقعے کی ذمہ داری تاحال کسی کی جانب سے قبول نہیں کی گئی، تاہم پولیس اور حکومتی عہدیداروں کے مطابق اس کارروائی کے پیچھے داعش کا ہاتھ ہے۔دوسری جانب افغانستان کے شمالی صوبے بغلان کے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ 2 نامعلوم موٹر سائیکل سوار حملہ آوروں نے مصطفیٰ صفی نامی اعلیٰ حکومتی عہدیدار کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔

(جاری ہے)

حالیہ دنوں میں طالبان کی جانب سے افغان حکومت اور فوج پر دباؤ بڑھانے کی وجہ سے ملک میں تشدد کی لہر دیکھی جارہی جب کہ داعش بھی افغانستان میں خود کو مضبوط کرنے میں مصروف ہے۔

خیال رہے کہ ماضی میں بھی طالبان اور داعش کی جانب سے افغانستان میں عام شہریوں، صحافیوں، علماء ، غیرملکیوں اور حکومتی عہدیداروں کو اغوا کرنے کے متعدد واقعات پیش آچکے ہیں۔گزشتہ برس مئی میں شمالی شہر قندوز میں طالبان نے 3 مسافر بسوں پر حملہ کرکے 16 مسافروں کو قتل جبکہ 170 کو اغواء کرلیا تھا۔اس سے قبل نومبر 2015 میں بھی صوبہ زابل سے ہزارہ برادری کے 14 افراد جبکہ فروری 2015 میں افغانستان کے جنوبی صوبے سے ہزارہ برادری کے ہی 30 افراد کو اغوا کرلیا گیا تھا۔

ستمبر 2013 میں صوبہ غزنی سے افغانستان کی خاتون رکن پارلیمنٹ فریبہ احمدی کو اغوا کرلیا گیا تھا، جنھیں بعد ازاں پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے بازیاب کروایا تھا، جون 2016 میں بھی افغانستان میں انسان حقوق کے لیے کام کرنے والی ہندوستانی خاتون جوڈتھ ڈی سوزا کو اغوا کیا گیا تھا، جنھیں پولیس نے چھ ہفتوں بعد بازیاب کروایا تھا۔

متعلقہ عنوان :