سینیٹ ہائوس کمیٹی کا سی ڈی اے کی جانب سے فنڈز کی عدم فراہمی کی وجہ سے پارلیمنٹ لاجز کے نئے بلاکس اور مسجد کی تعمیر میں تاخیر پر شدید برہمی کا اظہار

سی ڈی اے کی سستی کی وجہ سے سرکاری خزانے کو نقصان پہنچا ، سی ڈی اے کی ذمہ داری تھی کہ وہ ٹھیکدار کو وقت پر ادائیگی کرتا، کام کی نگرانی بہتر کی جاتی تو سرکاری خزانے کو نقصان اور پارلیمنٹرین کو رہائش کے مسائل بھی نہ ہوتے، نئے بلاکس کی تعمیر میں تاخیر ، لاجز میں سیکیورٹی اور صفائی کے ناقص انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے ذیلی کمیٹی تشکیل ، تفصیلی رپورٹ طلب

پیر 16 جنوری 2017 19:47

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 جنوری2017ء) سینیٹ ہائوس کمیٹی نے سی ڈی اے کی جانب سے فنڈز کی عدم فراہمی کی وجہ سے پارلیمنٹ لاجز کے نئے بلاکس اور مسجد کی تعمیر میں تاخیر پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی ڈی اے کی سستی کی وجہ سے سرکاری خزانے کو نقصان پہنچا ، سی ڈی اے کی ذمہ داری تھی کہ وہ ٹھیکدار کو وقت پر ادائیگی کرتا، کام کی نگرانی بہتر کی جاتی تو سرکاری خزانے کو نقصان اور پارلیمنٹرین کو رہائش کے مسائل بھی نہ ہوتے ۔

کمیٹی نے نئے بلاکس کی تعمیر میں تاخیر ، لاجز میں سیکیورٹی اور صفائی کے ناقص انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے سینیٹر سردار فتح محمد حسنی کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی تشکیل دیکر تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ۔پیر کو سینیٹ ہائوس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سینیٹرز سردار فتح محمد محمد حسنی ، چوہدری تنویر خان، ستارہ ایازکے علاوہ چیئرمین سی ڈی اے ، چیف ایگزیکٹو آفسیر آ ئیسکو ، ڈائریکٹر جنرل ورکس سی ڈی اے و دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔

ہائوس کمیٹی کو بتایا گیا مالی سال 2016-17 کا یو پلان (پورے سال کے منصوبہ جات)، قومی اسمبلی و سینیٹ سیکرٹریٹ کو جمع کرا دیا گیا ہے ۔ جس کے مطابق ایوان بالاء کے ممبران کی23 فیصد کوٹے کے مطابق خرچ کیا جارہا ہے اور قومی اسمبلی کے ممبران کیلئے 77 فیصد فنڈز مرمت و دیگر کام کیلئے خرچ کیے جاتے ہیں ۔ چیئرمین سی ڈی اے شیخ انصر عزیز نے کہا کہ لاجز میں تعینات سی ڈی اے حکام کو سینیٹر کے کام کو ترجیح دینے کی ہدایت کر دی تھیں البتہ جو دونوں ایوانوں کے ممبران پر مشتمل جائزہ کمیٹی تشکیل دینی تھی وہ نہیں بن سکی ، جس پر چیئرمین و اراکین کمیٹی نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ذمہ داران کے خلاف انکوائری رپورٹ طلب کر لی ۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ہائوس کمیٹی نے واضح ہدایت کی تھی کہ دونوں ایوانوں کی مشترکہ کمیٹی تشکیل دی جائے جو پارلیمنٹرین کی شکایات کا ازالہ کرا سکے ۔اراکین کمیٹی نے لاجز میں سیکیورٹی اور ناقص صفائی کی صورتحال پر تحفظا ت کا اظہار کیا ۔ ہائوس کمیٹی کو بتایا گیا کہ سیکیورٹی کے معاملات بہتر بنانے کیلئے منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے ۔ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تفصیلی مشاورت بھی کی ہے ۔

اور صفائی کرانے کا ٹھیکہ ستمبر میں ختم ہوگیا تھا اس وجہ سے مسائل ہیں جن کو جلد بہتر کر لیا جائے گا۔ جس پر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے سینیٹر سردار فتح محمد محمد حسنی کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی تشکیل دی ۔جو سیکیورٹی ، صفائی و دیگر معاملات کا جائزہ لے کر ہائوس کمیٹی کو رپورٹ پیش کرے گی ۔ ہائوس کمیٹی نے ایوان بالاء کے ممبران کیلئے مختص 23 فیصد مینٹینس کے فنڈز کے اخراجات کی تفصیل آئندہ اجلاس میں طلب کر لی ۔

ہائوس کمیٹی نے نئے بلاکس و مسجد کی تعمیر میں تاخیر پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ایک ادارے کی سستی کی وجہ سے سرکاری خزانے کو نقصان پہنچا ۔ سی ڈی اے کی ذمہ داری تھی کہ وہ ٹھیکدار کو وقت پر ادائیگی کرتا۔ کام کی نگرانی بہتر کی جاتی تو سرکاری خزانے کو نقصان نہ ہوتا۔ اور پارلیمنٹرین کو رہائش کے مسائل بھی نہ ہوتے ۔

ہائوس کمیٹی نے فیصلہ کہ ذیلی کمیٹی ٹھیکدار ، سی ڈی اے اور متعلقہ کمپنی کے حکام کو سن کر ایک تفصیلی رپورٹ پیش کرے ۔ چیف ایگزیکٹوآئیسکو نے کمیٹی کو بتایا کہ نئے پارلیمنٹرین کو بجلی کے بل ان کی الاٹمنٹ کی تاریخ سے بھیجے جارہے ہیں اور وہ پارلیمنٹرین جو لاجز سے جا چکے ہیں کے ذمہ جو ادائیگیاں باقی ہیں ہائوس کمیٹی ان کی ریکوری میں مدد دے۔(رڈ)