سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے غیر قانونی تعمیرات کو منہدم و سربمہر کر دیا

پیر 16 جنوری 2017 19:40

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جنوری2017ء) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (کے بی سی ای) کے ڈیمالیشن اسکواڈ نے شہر کے مختلف علاقوں میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے انہیںمنہدم وسربمہر کر دیا ہے۔ جاری اعلامیہ کے مطابق ڈیمالیشن ٹیم نے جمشید ٹائون میں پلاٹ نمبر 974/A،41 مسلم آباد پر دوسری منزل کے آرسی سی کالمز ،بیمزاورچھت،پلاٹ نمبر LBC-11سیکٹرB،لائنزایریا پر دوسری منزل کی آرسی سی چھت اورپہلی منزل کی تعمیرات ،پلاٹ نمبر 26Xبلاک 2، پی ای سی ایچ ایس پرگرائونڈتادوسری منزل کی آرسی سی چھت وکالمزاورپلاٹ نمبر 1003،محمودآباد نمبر 5پر دوسری منزل کی پارٹیشن دیواروںاورآرسی سی چھت کے حصے کومنہدم کردیاجبکہ پلاٹ نمبر E-40،اسٹریٹ نمبر8محمودآبادنمبر 4،پر غیرقانونی دکانوں کوسربمہرکردیاگیا۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیںگڈاپ ٹائون میں پلاٹ نمبر A-197سیکٹرZ.6کے گرائونڈفلور پر غیرقانونی دکانوں،پہلی منزل کی لازمی کھلی جگہ پرپارٹیشن دیواروں،پلاٹ نمبر LS.9سیکٹرY.1پر تیسری منزل کی پارٹیشن دیواروں اور آرسی سی چھت ،پلاٹ نمبر A-197سیکٹرZ.6،پر غیرقانونی دکانوں کومنہدم اور پلاٹ نمبر A-68سیکٹرVlپر غیرقانونی تیسری منزل کوسربمہرکردیا گیا جبکہ معززعدالت عالیہ سندھ کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے صدرٹائون میں پلاٹ نمبر59.RB-2،رام باغ پرعقبی جانب کی لازمی کھلی جگہ پرچھت اورایک اورحکم کی تعمیل میں گلشن اقبال ٹائون میں پلاٹ نمبرA-126شیٹ نمبر 6بلاک 4-Aاسکیم 24،پردوسری اورتیسری منزل کی چھت کومنہدم کرنے سمیت گلشن اقبال ٹائون ہی میںدیگرکارروائی میں پلاٹ 2248-PIB،پی آئی بی پرسامنے اورعقبی جانب کی لازمی کھلی جگہ پرغیرقانونی تعمیرات کومنہدم کر دیا گیا۔

دریں اثنائ ڈیمالیشن اسکواڈ کی مختلف ٹیموں کی جانب سے کارروائی میں ملیر ٹائون میں پلاٹ نمبر 11،شاہ محمدبلڈنگ پردوسری منزل کی آرسی سی چھت، لانڈھی ٹائون میں پلاٹ نمبر 288، اور پلاٹ نمبر 289سیکٹر27،پرپہلی منزل کی آرسی سی چھت کومنہدم کردیا۔ دوران کاروائی وہاں موجود کچھ افراد نے نقص امن کی کوشش کی جسے ناکام بنا دیا گیا۔ مذکورہ بالاانہدامی کاروائیاں متعلقہ ڈپٹی واسسٹنٹ بلڈنگ ڈائریکٹرزاورڈیمالیشن آفیسرز کی زیرنگرانی عمل میں لائی گئی جبکہ اس دوران امن وامان کی صورتحال کوقابومیں رکھنے کیلئے ان کے ہمراہ ایس بی سی اے پولیس فورس بھی وہاں موجود تھی۔

متعلقہ عنوان :