حکومت غیر قانونی اور سمگل شدہ سگریٹس کی تیاری اور فروخت کے خلاف اقدامات کر رہی ہے‘ وفاقی وزیر قانون زاہد حامد

پیر 16 جنوری 2017 19:34

اسلام آباد ۔16جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جنوری2017ء) وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے کہا ہے کہ حکومت غیر قانونی اور سمگل شدہ سگریٹس کی تیاری اور فروخت کے خلاف اقدامات کر رہی ہے‘ افغانستان سے ملحقہ سرحد کے مشکل راستوں اور پورس بارڈر ہونے کی وجہ سے سمگلنگ روکنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ پیر کو ایوان بالا میں غیر معیاری اور غیر قانونی سگریٹس کی فروخت کے حوالے سے تحریک پر بحث سمیٹتے ہوئے وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ افغانستان میں 90 سے 120 کا پیکٹ 190 اور 220 کا بکتا ہے۔

سمگلنگ کا کافی انسینٹیو موجود ہے۔ افغانستان کے ساتھ سرحدوں پر مشکل راستوں اور پورس بارڈر کی وجہ سے سمگلنگ ہوتی ہے۔ اینٹی سمگلنگ موبائل سکواڈ سگریٹ کی نقل و حمل روکنے کیلئے ٹرانسپورٹ چیک کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ گوداموں کو چیک کرنے کے لئے بھی ٹیمیں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2013ء میں غیر قانونی سگریٹس پکڑنے کے 32 کیس سامنے آئے۔ گزشتہ سال 54 اور 2015-16ء میں 137 کیسز سامنے آئے جن میں 60 ایف آئی آرز درج کی گئیں اور کئی افراد کو گرفتار کیا گیا۔

سگریٹس کی غیر قانونی فروخت اور سمگلنگ روکنے کیلئے کسٹمز کو زیادہ متحرک کیا جارہا ہے۔ سمندری راستوں سے سمگلنگ روکنے کے لئے بھی اقدامات کئے جارہے ہیں۔ سگریٹ سازی اور فروخت کی الیکٹرانک مانیٹرنگ کا نظام وقع کیا جارہا ہے۔ جون 2017ء تک سٹیمپ سسٹم نافذ ہونے کی توقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ سگریٹ پر ایف بی آر کے ریونیو میں اضافہ ہوا ہے۔

متعلقہ عنوان :