ایوان بالا کے ارکان کا حکومت سے سگریٹ کی غیر قانونی تیاری اور فروخت کے معاملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ

پیر 16 جنوری 2017 19:34

اسلام آباد ۔16جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جنوری2017ء) ایوان بالا میں مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکان نے کہا ہے کہ حکومت سگریٹ کی غیر قانونی تیاری اور فروخت کے معاملے کا نوٹس لے اور سگریٹ نوشی پر مکمل پابندی عائد کی جائے۔ پیر کو ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹر محسن عزیز کی طرف سے ملک میں بغیر ڈیوٹی کی ادائیگی اور غیر معیاری سگریٹ کی پیداوار اور فروخت میں اضافے سے پیدا ہونے والی صورتحال کو زیر بحث لانے کی تحریک پیش کی گئی۔

تحریک پر بات کرتے ہوئے سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ سگریٹ کی سیلز کو کم کرنے کے لئے دنیا میں کئی طریقے اختیار کئے گئے۔ اس کے اشتہارات بند کئے گئے‘ ٹیکس بڑھائے گئے‘ مضر صحت ہونے کی آگاہ پیدا کی گئی۔ پاکستان میں بھی کچھ اقدامات کئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

کچھ عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی پر پابندی لگائی گئی ہے۔ اس کے اشہارات کو روکا گیا ہے۔ سگریٹ پر ٹیکسوں کو بڑھانے سے غیر معیاری اور سمگل شدہ سگریٹس کی فروخت میں اضافہ ہوگیا۔

ایسے سگریٹس انتہائی غیر معیاری ہوتے ہیں۔ حکومت اس معاملے کا جائزہ لے‘ سگریٹ بیس پرائس سے بھی کم میں مارکیٹ میں فروخت ہو رہا ہے۔ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ سگریٹ کی غیر قانونی تیاری اور فروخت کا کام پچھلے سالوں سے بڑھ گیا ہے۔ کوئی ادارہ اس صورتحال کو مانیٹر نہیں کر رہا۔ اس معاملے پر کمیٹی تشکیل دی جائے۔ سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ سگریٹ نوشی پر مکمل پابندی ہونی چاہیے، مذہب میں بھی نشہ حرام ہے۔ سینیٹر نعمان وزیر نے کہا کہ ایف بی آر ڈاکو منٹڈ سیکٹر کے پیچھے پڑا رہتا ہے۔ ان ڈاکو مینٹڈ سیکٹر کو کوئی نہیں پوچھتا، ہر پیکٹ پر ایکسائز سٹیمپ ہونی چاہیے‘ کچھ این جی اوز غیر ملکی فنڈنگ کیلئے تعلیمی اداروں کو منشیات کے حوالے سے بدنام کرتی ہیں۔