قائد اعظم یونیورسٹی کی لیگل کمیٹی نے اراضی حد بندی کے معاملے پر مقامی انتظامیہ پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا

پیر 16 جنوری 2017 19:07

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جنوری2017ء) قائد اعظم یونیورسٹی کی المنائی ایسوسی ایشن کی جائنٹ ایکشن کمیٹی کی لیگل کمیٹی نے اراضی حد بندی کے معاملے پر مقامی انتظامیہ پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کی جانب سے لکھے گئے خط میں (13 جنوری) کیا گیا ہے ۔ انہوں نے وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کی توجہ اراضی قبضے اور یونیورسٹی کی زمین پر تجاوزات کی جانب مبذول کروائی ہے خط میں کہا گیا ہے کہ موجودہ صورت حال یہ ہے کہ سی ڈی اے عہدیداروں نے بہارہ کہو سائیڈ سے زمین کی حد بندی شروع کر دی ہے ہمیں تشویش ہے کہ مقامی انتظامیہ کے کچھ عناصر طاقتور تجاوزات مافیا کا بظاہر ساتھ دے رہے ہین جس سے یہ عمل منطقی انجام تک نہیں پہنچتا نظر آ رہا ہے اس لئے ہم آپ سے درخواست کرتے ہیں کہ مقامی انتظامیہ کے اعلی حکام کو ہدایت کریں کہ حد بندی کے عمل کو جلد از جلد پایا تکمیل تک پہنچایا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے وزیر داخلہ سے غیر قانونی اراضی قبضے کے مسئلے کو جلد از جلد حل کرنے کی درخواست بھی کی ہے یہ خط قائد اعظم یونیورسٹی المنائی ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل اور لیگل کمیٹی کے چیئرمین عزیز الحق نشتر نے لکھا ہے واضح رہے کہ سی ڈی اے 1967 میں یونیورسٹی کو 1709 ایکڑ کی اراضی پیش کی تھی جس کو حکومت نے ادا کئے جبکہ یونیورسٹی نے صرف زمینی طور پر 1509 ایکڑ کی اراضی شامل کی ۔ یونیورسٹی کی 200 ایکڑ کی اراضی پر مقامی افراد نے قبضہ کیا ہوا ہے اور یونیورسٹی نے سابقہ چیئرمین سینٹ سید نیئر حسین بخاری پر بھی اراضی پر تجاوزات کرنے کا الزام لگایا ہے ۔ (جاوید)

متعلقہ عنوان :