پاکستان کے افغانستان کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں، ہم نے ہر برے وقت میں ان کا ساتھ دیا، امریکہ کے ساتھ دوستی کی بجائے چین اور روس کے ساتھ تعلقات کو بڑھانا ہو گا، سینیٹر طلحہ محمود

پیر 16 جنوری 2017 19:04

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جنوری2017ء) جمیعت علمائے اسلام (ف) کے رہنما سینیٹر طلحہ محمود نے کہا ہے کہ پاکستان کے افغانستان کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں، ہم نے ہر برے وقت میں ان کا ساتھ دیا، امریکہ کے ساتھ دوستی کی بجائے چین اور روس کے ساتھ تعلقات کو بڑھانا ہو گا۔ پیر کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں امریکہ کے ساتھ دوستی کے دعوئوں کی بجائے چین اور روس سے تعلقات کو مزید آگے بڑھانا ہو گا تا کہ ہمارا امریکہ پر انحصار ختم ہو سکے، نومنتخب امریکی صدر کے مسلمانوں کے خلاف بیانات سامنے آ چکے ہیں جبکہ امریکہ کے اندر بھی ٹرمپ کے حوالہ سے اچھی رائے نہیں ہے، ہمیں اپنی خارجہ اور داخلہ پالیسی کو بہتر بنانا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ دیرینہ اور مثبت تعلقات ہیں، افغانستان پاکستان کا پڑوسی ملک ہے، ہر مشکل اور برے وقت میں ہمیشہ افغانستان کا ساتھ دیا جب سے افغانستان میں بھارت کی مداخلت بڑھی ہے تو افغانستان بھارت کی زبان بولنا شروع ہو گیا ہے، جو دہشت گرد ا فغانستان کو درکار ہیں وہ افغانستان میں موجود ہیں، اسے اپنے گھر میں جھانکنے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے پانامہ کیس کے حوالہ سے کہا کہ عدالتیں ٹھوس ثبوت کی بنیاد پر فیصلے کرتی ہیں، کسی کے الزام اور دعوئوں پر فیصلے نہیں کرتیں۔